لاہور: پاکستان سافٹ وئیر ایکسپورٹ بورڈ (PSEB) نے پنجاب ریونیو اتھارٹی (PRA) سے درخواست کی ہے کہ بزنس پراسیس آئوٹ سورسنگ (BPO) سے متعلقہ سروسز پر ٹیکس 11 فیصد کم کرکے 5 فیصد کیا جائے۔
ذرائع نے پاکستان ٹوڈے کو بتایا کہ سافٹ وئیر ایکسپورٹ بورڈ کے نمائندوں اور سیکریٹری برائے آئی ٹی پنجاب نے پنجاب ریونیو اتھارٹی کی ٹیم کیساتھ ایک اجلاس میں یہ تجویز رکھی کہ مقامی کاروباری براداری کو سافٹ وئیرز کی سپلائی کیلئے ٹیکس میں کمی کی جائے۔
بورڈ کے مطابق سافٹ وئیر ہائوسز مقامی انڈسٹری کو اپنی خدمات کی فراہمی کی صورت میں 16 فیصد ٹیکس ادا کر رہے ہیں اور چاہتے ہیں کہ اسے 5 فیصد تک لایا جائے۔
بورڈ حکام نے مطالبہ کیا انٹرنیٹ اور وی پی این سروسز پر 19.5 فیصد سیلز ٹیکس لیا جا رہا ہے اسے بھی کم کیا جائے۔
انہوں نے اتھارٹی کو مطلع کیا کہ بین الاقوامی مارکیٹ کیساتھ مقابلے اور سافٹ وئیر کی برآمد کیلئے ہائی سپیڈ انٹرنیٹ کی ضرورت ہے۔
رواں مالی سال کے پہلے چھ ماہ کے دوران پنجاب ریونیو اتھارٹی نے آئی ٹی سیکٹر سے 860 ملین روپے ٹیکسوں کی مد میں جمع کیے ہیں۔ گزشتہ مالی سال کے دوران پاکستان کی سافٹ وئیر برآمدات 5 ارب ڈالر تھیں جو کہ 2018ء کی نسبت 8 فیصد زیادہ تھیں۔
کمشنر پنجاب ریونیو اتھارٹی شہزاد محمود گوندل نے بتایا کہ سافٹ وئیر ہائوسز کو سافٹ وئیر اور آئی ٹی سے متعلقہ خدمات کی برآمد پر ٹیکس میں 100 فیصد نرمی دے دی ہے اور اب انہیں برآمدات پر ٹیکس دینے کی ضرورت نہیں۔
شہزاد محمود نے کہا کہ سافٹ وئیر ہائوسز کیلئے انٹرنیٹ سروسز پر سیلز ٹیکس میں بھی نرمی کی جا رہی ہے لیکن وہ بزنس پراسیس آئوٹ سورسنگ (بی پی او) پر بھی ٹیکس چھوٹ مانگ رہے ہیں جو کہ ممکن نہیں اس لیے ہم نے بورڈ حکام کو اپنی تجاویز پر نظرثانی کرنے کو کہا ہے۔
سافٹ وئیر بورڈ کو زیادہ سے زیادہ آئی ٹی سیکٹر سے وابستہ افراد کو ریونیو اتھارٹی کیساتھ رجسٹرڈ ہونے کا بھی کہا گیا ہے تاکہ ٹیکس بیس وسیع ہو سکے۔