اسلام آباد: پاکستان اور عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے درمیان 450 ملین ڈالر کی تیسری قسط کی ادائیگی کے لیے مذاکرات کا آغاز تین فروری سے ہوگا، جو چھ ارب ڈالر کے ای ایف ایف (Extended Fund Facility) پروگرام کے تحت دیا جائے گا جو گزشتہ برس مئی میں فائنل ہوا تھا۔
آئی ایم ایف کا وفد (اکتوبر سے دسمبر تک) موجودہ معاشی سال کی معیشت کا سہ ماہی جائزہ لے گا۔ آئی ایم ایف کا وفد دو فروری کو اسلام آباد پہنچا جب کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان دوسرا جائزہ اجلاس شیڈول کے تحت تین فروری سے شروع ہو گا۔ مذاکرات میں پاکستان کی دوسری سہ ماہی میں معاشی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا۔
قرض دینے والا عالمی ادارہ مختلف وزارتوں اور سرکاری محکموں کی کارکردگی کو بھی پیش نظر رکھے گا اور بالخصوص موجودہ حکومت کے تحت توانائی اور ٹیکس کے شعبوں میں اصلاحات کا جائزہ لے گا۔
وفد وزیر اعظم عمران خان کے مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے سربراہ شبر زیدی سے بھی ملاقات کرے گا۔ پاکستان نے آئی ایم ایف سے 454 ملین ڈالر کی دوسری قسط گزشتہ برس دسمبر کے اوآخر میں وصول کی تھی اور آئی ایم ایف نے اس وقت اعلان کیا تھا کہ پاکستان کا اصلاحاتی پروگرام درست سمت میں جا رہا ہے اور اس کے ثمرات برآمد ہونا شروع ہو گئے ہیں۔
آئی ایم ایف کی جانب سے دوسری قسط کی ادائیگی کے بعد موجودہ پروگرام کے تحت عالمی مالیاتی ادارے کی جانب سے پاکستان کو دی جانے والی مجموعی رقم 1،440 ملین ڈالر ہو چکی ہے۔
آئی ایم ایف نے ای ایف ایف کے تحت پاکستان کا اولین جائزہ مکمل کرنے کے بعد یہ کہا تھا کہ حکومتی پالیسیوں کا فیصلہ کن عملدرآمد ملک میں معاشی استحکام کو محفوظ بنانے میں مددگار ثابت ہوا ہے۔