اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز (ICCI) نے منگل کو حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ تجارتی لائسنس کی فیس میں اضافہ اور وفاقی دارالحکومت کی کاروباری برادری کو جاری کردہ نوٹسز واپس لے۔
چیمبر نے کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (CDA) اور میٹرو پولیٹن کارپوریشن اسلام آباد (MCI) سے ٹیکسوں میں اضافے سے قبل مارکیٹ ایسوسی ایشن کو بھی اعتماد میں لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
اسلام آباد چیمبر کے صدر محمد احمد وحید نے ایک بیان میں کہا ہے کہ میٹرو پولیٹن کارپوریشن نے بہت سارے کاروباروں پر نیا ٹیکس عائد کیا ہے اور تجارتی لائسنس فیس میں کئی گنا اضافہ کردیا ہے جس پر مقامی تاجر برادری کو اعتراض ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹیکسوں میں اضافے سے کاروباری سرگرمیاں بری طرح متاثر ہونگی اور مہنگائی میں بھی اضافہ ہوگا۔
انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ وہ اس عمل میں مداخلت کرے اور کاروباری برادری کو میٹروپولیٹن کارپوریشن کے غیر منصفانہ اقدامات سے بچائے۔
انہوں نے کہا “پہلے تجارتی لائسنس کی فیس بجٹ میں بڑھا دی گئی اور اب چھ ماہ بعد اسے ایک بار پھر بڑھا دیا گیا جس کا کوئی جواز نہیں ہے ۔ میٹرو پولیٹن کارپوریشن اسلام آباد نے پراپرٹی ٹیکس میں 300 فیصد تک اضافہ کیاجس کے بعد آئی سی سی آئی نے اسلام آباد ہائیکورٹ (IHC) سے سٹے آرڈر لے لیا۔
انہوں نے کہاکہ ایک طرف کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور میٹرو پولیٹن کارپوریشن ٹیکس بڑھا رہے ہیں لیکن دوسری طرف منڈیوں اور صنعتی علاقوں میں ترقیاتی کام بھی نہیں کر رہے ہیں۔
انہوں نے کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور میٹرو پولیٹن کارپوریشن سے کہا کہ وہ ٹیکسوں میں اضافے کو واپس لیں اور کاروباری سرگرمیوں کو آسان بنانے کے لئے صنعتی علاقوں اور مارکیٹوں کی ترقی پر توجہ دیں۔
اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے سینئر نائب صدر طاہر عباسی نے کہاکہ تمام میونسپلٹیوں میں اشیائے خورونوش کی خرید و فروخت سے ٹریڈ لائسنس وصول کر رہی ہیں لیکن لیکن ایم سی آئی نے صرف کاروباروں کو نوٹسز جاری کیے ہیں۔