اسلام آباد: برطانوی دفتر خارجہ و دولت مشترکہ نے اعلان کیا ہے کہ برطانوی حکومت نے پاکستان میں سکیورٹی کے حالات بہتر ہونے کے بعد برطانوی شہریوں کے لیے پانچ برس بعد سفری پابندیوں میں نرمی کر دی ہے۔
دفتر خارجہ و دولت مشترکہ نے یہ بیان پاکستان میں سکیورٹی کی صورتِ حال کا وسیع تر تناظر میں جائزہ لینے کے بعد جاری کیا ہے اور کہا ہے کہ برطانوی شہری اب سڑک کے ذریعے پاکستان کے شمالی علاقہ جات کے ساتھ ساتھ وادی کیلاش اور وادی بمبوریت کا سفر کر سکتے ہیں۔
پاکستان میں تعینات برطانوی ہائی کمشنر ڈاکٹر کرسٹین ٹرنر نے کہا، اس کا کریڈٹ پاکستان کی حکومت کی سخت محنت کو جاتا ہے جس نے گزشتہ پانچ برسوں کے دوران سکیورٹی کی صورت حال بہتر بنائی ہے۔
ڈاکٹر ٹرنر نے مزید کہا:میں خوش ہوں کہ پاکستانی شہری پاکستان کے مزید قابل دید مقامات دیکھنے کے قابل ہو جائیں گے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ طویل انتظار کے بعد برٹش ایئرویز کی پروازوں نے جون 2019 سے دوبارہ پاکستان سے اپنی پروازوں کا آغاز کر دیا ہے جب کہ برطانوی شاہی خاندان کے ارکان جیسا کہ شہزادہ ولیم اور ڈچز آف کیمبرج شہزادی کیتھرین نے اکتوبر 2019 میں پاکستان کا دورہ کیا اور ملک کے مختلف قصبوں اور شہروں کی سیاحت کی۔
دفتر خارجہ اور دولت مشترکہ کے بیان میں مزید کہا گیا ہے،”پاکستان کے حوالے سے جاری کی گئی نئی سفری ہدایات کے تحت قراقرم ہائی وے کے کچھ حصے پر سفر کرنے کی اجازت دے دی گئی ہےاور مانسہرہ سے چلاس کے درمیان ہر طرح کے سفر کرنے پر اب بھی پابندی عائد ہے ( قبل ازیں جاری کی گئی ایڈوائزری میں اسلام آباد سے گلگت تک سفر کرنے پر پابندی عائد تھی)۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ سیاح یہ راستہ اختیار کرنے کے بجائے وادی کاغان اور بابوسر پاس کا متبادل راستہ اختیار کر سکتے ہیں۔
دفتر خارجہ اور دولت مشترکہ اگرچہ سفر کرنے پر مزید پابندی عائد نہیں کرتا لیکن بمبوریت اور کیلاش کا سفر ضرورت کے تحت کرنے کی ہدایت ہی کی گئی ہے۔
ادارے کی جانب سے جاری کیے گئے ہدایت نامے کے مطابق:”بلوچستان کے ایک بڑے حصے بشمول کوئٹہ کا سفر کرنے کے خلاف اب بھی ایڈوائری موجود ہے۔ صرف بلوچستان کی جنوبی ساحلی پٹی بشمول گوادر جانے کے حوالے سے سفری ہدایات میں نرمی کی گئی ہے جہاں دفتر خارجہ اور دولت مشترکہ صرف ضروری سفر کی ہدایت کرتا ہے۔”
دو برس قبل 2018 میں برطانوی شہریوں نے پاکستان کا 484،000 بار سفر کیا اور اس وقت پاکستان سے ہر ہفتے 22 پروازیں براہ راست برطانیہ جا رہی ہیں۔