ایرانی شہریوں پر امریکا کے دروازے بند، تجارت اور سرمایہ کاری کے لیے بھی ویزے جاری نہیں کیے جائیں گے

527

واشنگٹن: مشرق وسطیٰ میں حالیہ ایران امریکا کشیدگی کے تناظر میں امریکا نے ایرانی شہریوں کے تجارتی اور انوسٹمنٹ ویزوں پر آج سے داخلے پر پابندی عائد کر دی ہے۔

یو ایس سٹیزن شپ اینڈ امیگریشن سروسز کے مطابق یہ تبدیلی اکتوبر 2018 میں ایران کے ساتھ معاہدے کے منسوخ ہونے کے باعث کی گئی ہے جو اپنے جوہری اور میزائل پروگراموں کے باعث امریکی پابندیوں کی زد میں ہے۔

امریکی ای ون اور ای ٹو نان امیگرینٹ ویزا ان ملکوں کے شہریوں کو دیا جاتا ہے جو امریکا میں تجارتی سرگرمیوں انجام دینا چاہتے ہیں یا یہ ویزے بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کرنے پر دیے جاتے ہیں۔

ادارے نے کہا ہے کہ ایرانی شہری اب ان ویزوں کے اہل نہیں رہے۔ وہ لوگ جو پہلے ہی ان ویزوں کے ساتھ ملک میں مقیم ہیں، ان کو ویزا کی میعاد ختم ہونے کے بعد ملک چھوڑنا پڑے گا۔ یہ واضح نہیں ہے کہ اس فیصلے سے ایرانیوں کی کتنی بڑی تعداد متاثر ہو گی۔

ایران میں 1979 میں آنے والے اسلامی انقلاب سے قبل ایک معروف معاہدہ ہوا تھا جس نے دونوں ملکوں کو ایک دوسرے کے مقابل لا کھڑا کیا تھا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ 2015میں ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان ہونے والے معاہدے سے مئی 2018 میں الگ ہو گئے تھے اور ایران پر ازسرنو پابندیاں عائد کی گئی تھیں۔ رواں ماہ ایرانی جنرل قاسم سلیمانی اور فوجی حملوں کے تبادلے کے باعث دونوں ملکوں میں کشیدگی غیر معمولی سطح پر پہنچ گئی ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here