کراچی: کوئلے سے بجلی کی پیداوار نومبر 2019 میں 94.5 فیصد سے بڑھ کر2030 گیگاواٹ فی گھنٹہ تک جا پہنچی، یوں قومی گرڈ میں کوئلے سے بننے والی بجلی مجموعی طور پر 27 فیصد حصہ ڈال رہی ہے۔
چائینہ پاور ہب جنریشن کمپنی (CPHGC) نے بلوچستان میں ہب کے مقام پر چائینہ پاکستان اکانومک کوریڈور (CPEC) کے تحت 1320 میگا واٹ کا پلانٹ 2 بلین ڈالرز کی لاگت سے لگایا ہے۔
2 بلین ڈالرز کی لاگت سے لگائے جانے والے پلانٹ کو اگست 2019 میں فعال کیا گیا تھا جو نیشنل گرڈ اسٹیشن میں پاور سپلائی کر رہا ہے۔
اسی طرح اینگرو پاورجن تھر پراجیکٹ نے 660 میگا واٹ کا منصوبہ 1.1 بلین ڈالر کی لاگت سے لگایا تھا جسے جولائی 2019 میں فعال کیا گیا تھا۔
پاکستان میں چائینہ اب تک 21 انرجی پراجیکٹس CPEC سے جڑے ایک منصوبے ’روڈ اینڈ بیلٹ انیشی ایٹو‘ کے تحت لگا چکا ہے جس میں زیادہ تر کوئلے سے بجلی کی پیداوار کے منصوبے شامل ہیں۔
نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (NEPRA) نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ نومبر 2019 میں مجموعی طور پر بجلی کی پیداوار 10325 میگاواٹ رہی جو گزشتہ سال اسی مدت کے دوران 10480 میگا واٹ ریکارڈ کی گئی تھی۔
اس دوران جن ذرائع سے بجلی پیدا کی گئ تھی ان میں ہائیڈل، نیوکلیئر، کوئلے، گیس اور (RLNG) کے ذرائع شامل تھے۔
ملک میں سالانہ بجلی کی پیداوار میں ہائیڈل سے پیدا ہونے والی بجلی میں 13 فیصد جبکہ کوئلے سے پیدا ہونے والی بجلی میں 95 فیصد اضافہ ہوا۔
جبکہ گیس اور RLNG میں بلترتیب 54 اور 47 فیصد نمایاں کمی دیکھنے میں آئی۔