دنیا کے بڑے بینکوں کا فیس بک کی کرپٹو کرنسی کے مقابلے میں اپنی کرنسی متعارف کرانے کا اعلان

530

زیورخ (ایجنسیاں): دنیا کے بڑے بینکوں کے ایک گروپ کا کہنا ہے کہ وہ فیس بک کی جانب سے متعارف کرائی جانے والی کرپٹوکرنسی کے مقابلے میں اپنی ڈیجیٹل کرنسی متعارف کرائیں گے، چین کے مرکزی بینک نے بھی الیکٹرک منی لانے کا فیصلہ کیا ہے۔

سوئزرلینڈ کے بنیک فار انٹرنیشنل سیٹلمنٹس (BIS) نے ایک بیان میں دنیا کے بڑے بینکوں کو ملا کر ایک گروپ بنانے کا اعلان کیا ہے،

اس گروپ میں یورپین سینٹرل بینک کے ساتھ ساتھ برطانیہ، کینیڈا، جاپان، سویڈن اور سوئزرلینڈ کے بینک شامل ہیں۔

سینٹرل بینک کے ایک بیان کے مطابق بینک اپنے ملکوں میں موجود سنیٹرل بینک ڈیجیٹل کرنسی (CBDC) کو ڈیجیٹل کرنسی سے متعلق اندازہ لگائیں گے۔

ان بینکوں کے گروہ کے قیام کا مقصد معیشت اور تکنیکی ساخت کے انتخاب میں بہتری کے علاوہ دوسرے ممالک کے ساتھ ایسا نظام بنانا ہے جس کے ذریعے ابھرتی ٹیکنالوجی سے متعلق معلومات کا تبادلہ ہو سکے۔

سویڈن کے رسک بینک جو دنیا میں قدیمی سینٹرل بینک خیال کیا جاتا ہے نے اس حوالے سے اپنی ڈیجیٹل کرنسی متعارف کرانے کےلیے پہلے سے ہی تفتیش کر دی ہے۔

سویڈن میں پیسے کے استعمال پر واضح کمی کی وجہ ڈیجیتل کرنسی کو متعارف کرانے کو خیال کیا جا رہا ہے۔

چائینہ نے بھی اپنی الیکٹرونک کرنسی بنانے کا فیسلہ کیا ہے جو حکومت اور سینٹرل بینک کو لوگوں کی جانب سے استعمال کیے جانے والے پیسے سے متعلق اجازت دے سکے گی۔

BIS نے 2018 میں اپنی ایک رپورٹ میں بتایا کہ سینٹرل بینکوں کی جانب سے لانچ کی جانے والی کرپٹو کرنسی کے فوائد جیسے کرنسی کے استعمال سے نمایاں اضافہ تھا۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ کرپٹو کرنسی کے استعمال سے پڑنے والے برے اثرات کے ساتھ سینٹرل بینکوں کو سائبر حملوں اور بڑے جعلسازوں کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔

فیس بک کی جانب سے گزشتہ سال لبرا کے نام سے کرنسی جاری کرنے کے اعلان کے بعد ایک بار پھر ڈیجیٹل کرنسی کی بحث چھڑ گئی ہے۔

پالیسی میکرز اور سینٹرل بینکوں نے اس معاملے پر اآواز آٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ ڈیجیٹل کرنسی کے آنے سے ڈیٹا پروٹیکشن، مالی استحکام اور منی لانڈرنگ جیسے مسائل پیش آ سکتے ہیں۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here