سوچیے کہ آپ گھر پر ہیں، آپکا باس ملنے آرہا ہے، یا آپکے سسرال والے آ رہے ہیں یا آپکے سکول کے وہ دوست آ رہے ہیں جنہیں آپ سالوں سے نہیں ملے، آپ ان سے ملنے کی ذہن میں منصوبہ بندی کر رہے ہیں، اسکے ساتھ اپنے گھر کو بھی دیکھ رہے ہیں کہ ہر چیز اپنی جگہ پر موجود ہے یا نہیں۔
اسی لمحے آپکو اپنی گھریلو ملازمہ کا فون موصول ہوتا ہے کہ وہ کسی ضروری کام کی وجہ سے آپ کے ہاں نہیں آ سکتی، آپ کا گھر درست حالت میں نہیں، سب کچھ بکھرا ہوا ہے اور آپ پریشان ہوجاتے ہیں، لیکن پھر یہ سوچ کر اطمینان کا گہرا سانس لیتے ہیں کہ سب ٹھیک ہو جائیگا۔ تبھی ایک اور پریشان کن صورتحال کا سامنا کرنا پڑتا ہے وہ یہ کہ آپکا باورچی آج نہیں آسکتا، اب آپ واقعی پریشان ہو جاتے ہیں وار اپنے سارے پلانز منسوخ کرنے کا سوچنے لگ جاتے ہیں۔
لیکن اگر آپ لاہور یا اسلام آباد میں ہیں تو پریشانی کی قطعاََ ضرورت نہیں، اب آپ کو باورچی چاہیے، صفائی کرنے والا چاہیے یا بچے یا گھر میں کسی بزرگ کی مدد کرنے کیلئے کوئی ملازم چاہیے، تو محض ایک ویب سائٹ یا ایپ سے وہ آپ کو مل سکتا ہے، یعنی بالکل جیسے آپ کریم یا اوبر جیسی رائڈ سروس استعمال کرتے ہیں۔
ابتدائی تصورات کے برعکس ایسی سروسز لاہور اور اسلام آباد میں دو مختلف کمپنیاں چلا رہی ہیں اور ان دونوں کمپنیوں کو لمز کے دو ایم بی اے اور ایک سائنسدان چلا رہے ہیں۔
محمد مصطفیٰ اور انکی بیوی سونیا نے اس تصور کو عملی جامہ پہنایا ہے، مصطفیٰ نے غلام اسحاق خان انسٹیٹیوٹ سے انڈرگریجوایشن کے بعد لمز سے ایم بی اے کیا اور بعد ازاں سٹینفرڈ سے مینجمنٹ میں ماسٹرز کیا۔ سونیا یورپ میں فارمولا وَن ٹیموں کیلئے کام کرنے کے بعد اب ائیروسپیس انجنئیرنگ میں ڈاکٹریٹ کر رہی ہیں۔ دونوں گزشتہ ڈیڑھ سال سے اسلام آباد اور راولپنڈی میں موقع آن لائن (Mauqa Online)چلا رہے ہیں۔
دوسری طرف لمز سے ایم بی اے کرنے والے دو سابق کلاس فیلوز زبیر نسیم اور علی طارق ہیں، جنہوں نیویارک سے لیکر دبئی تک میں بینکوں میں کام کیا ہے اور بہترین زندگی گزار رہے تھے کہ انٹرپرینیورشپ کرنے کا خیال آیا جس کے بعد امبریلا آن لائن ڈاٹ پی کے (Umbrellaonline.pk) بناڈالی، یہ سروس بھی موقع آن لائن کی طرح کی ہے اور گزشتہ چار ماہ سے لاہور میں کام کر رہی ہے۔
ابھی تک دونوں چھوٹے سکیل پر کام کر رہی ہیں لیکن ظاہر ہے ڈیمانڈ میں اضافہ ہوا تو کام کو توسیع دیں گی اور دوسرے شہروں میں کام شروع کریں گی تو مفادات کا ٹکرائو ہو گا، لیکن ابھی دونوں کمپنیوں کا ٹکرائو کا کوئی منصوبہ نہیں ہے کیونکہ ابھی تک دونوں کمپنیاں ہی اپنے اپنے شہروں میں بہترین کام کرنے میں لگی ہیں۔
یہ کمپنیاں کیا سروسز فراہم کرتی ہیں؟
یہ کام کافی سادہ ہے، آپ کو کسی سروس کی ضرورت ہے تو آپ موقع یا امبریلا کو کال کریں یا ان ویب سائٹ سے بکنگ کرائیں، تاہم Umbrella کی ابھی موبائل ایپ موجود نہیں ہے۔ آپ کسی ورکر کی بکنگ کرتے ہیں تو وہ آتا ہے، آپ کا کام ختم کرتا ہے اور اپنا معاوضہ وصول کرکے چلا جاتا ہے، ان دونوں کمپنیوں نے اپنے سٹاف کو پک اینڈ ڈراپ کی سہولت دینے کیلئے کریم کے ساتھ اشتراک کر رکھا ہے۔ یہ بالکل کسی بھی چیز کا آن لائن آرڈر کرنے جیسا سادہ عمل ہے۔
آپ صرف ایمرجنسی میں ہی Umbrella کا کی سروسز سے فائدہ نہیں اٹھا سکتے بلکہ اگر آپ اکیلے رہتے ہیں اور گھر کی صفائی کرانا چاہتے ہیں یا کھانا بنوانا چاہتے ہیں تو ان کی ملازمہ یا باورچی آکر آپکو مطلوبہ سہولیات فراہم کر دے گا۔
دونوں کمپنیاں کی سروس میں صرف ایک مسئلہ ہے وہ یہ کہ اگر کوئی ورکر مصروف ہے یا اسے زیادہ سفر کرکے آپ تک پہنچنا ہے تو اسے وقت لگ سکتا ہے، تو اس لیے اگر آپ کو بھی جلدی ہو تو آپ کو چاہیے کہ بکنگ ایک دن پہلے کریں۔
لیکن اس میں Mauka کسی قدر Umbrella سے آگے ہے، شائد اس لیے کہ وہ اس کاروبار میں زیادہ پرانے ہیں، وہ کہتے ہیں کہ کسی بھی وقت کوئی شخص بکنگ کراتا ہے تو ایک سے ڈیڑھ گھنٹے میں ہمارا ورکر اس کے ہاں پہنچ جاتا ہے، دوسری طرف Umbrella کا ویٹنگ ٹائم کم از کم تین گھنٹے ہے۔
Mauka کے پاس ورکرز کی تعداد بھی زیادہ ہے، ان کے پاس ہمہ وقت 100 کے قریب لوگ کام کیلئے تیار رہتے ہیں، دوسری جانب Umbrealla کے پاس ملازمین کی تعداد ابھی کم ہے، اسی لیے شائد علی اور زبیر ان کی تعداد بتانے میں ہچکچاہٹ کا شکار تھے، شاید ان کے پاس صرف 15 سے 20 ملازم ہیں۔ اسی وجہ سے ورکرز کی دستیابی میں کافی وقت لگ جاتا ہوگا۔ قیمتوں کو دیکھا جائے تو Umbrella کی سروسز قدرے مہنگی ہیں، وہ تین گھنٹے بعد آپ کے پاس ورکر بھیجیں گے جو 300 روپے فی گھنٹہ آپ سے چارج کریگا، Mauka کے چارجز 250 روپے فی گھنٹہ ہیں جبکہ آپ پورے دن کیلئے ایک ورکر 1750 روپے میں ہائر کر سکتے ہیں۔
یہ ریٹ پہلی نظر میں تو زیادہ محصوص نہیں ہوتے لیکن تھوڑا غور کریں تو احساس ہو گا یہ کافی زیادہ ہیں، مثلاََ اگر آپ Umbrella سے کوئی ورکر چار گھنٹے روزانہ کے حساب سے بک کر رہے ہیں تو وہ ماہانہ آپ کو 37 ہزار سے زیادہ میں پڑے گا، اور اگر آپ اسی ورکر سے پورا دن کام کرائیں تو ماہانہ آپ کو 54 ہزار 250 روپے میں پڑیگا۔
لیکن دونوں کمپنیوں کے مالکان دعویٰ کرتے ہیں کہ ان کا مقصد منافع کمانا نہیں بلکہ ورکرز کی ترقی اور گھریلو کام کے حوالے سے عرصے سے چلے آ رہے سماجی طریقہ کار کو بدلنا ہے، لیکن اعدادوشمار دیکھ کر ایک چیز واضح ہو گئی ہے کہ یہ دونوں کمپنیاں پرائمری فورس (ہر وقت کام آنے والی) نہیں بن سکیں گی کیونکہ گوک انہیں صرف متبادل کے طور ایمرجنسی میں بلاتے ہیں، شائد اکیلے رہنے والے یا ملازمت پیشہ لوگ مستقل طور پر ان کمپنیوں کی سروسز استعمال کریں۔
تاہم اس کے برعکس Umbrella کی ٹیم کہتی ہے کہ ایک وقت آئیگا جب وہ ڈومیسٹک ہیلپ (گھریلو کام کاج میں مدد) کے راویتی ڈھانچے کو مکمل بدل کر رکھ دیں گے۔ وہ کہتے ہیں کہ ان کی موثر سروسز کی وجہ سے لوگوں کو اب شادیای یا برتھ ڈے کے موقع پر خود کام کی ضرورت نہیں ہوگی، گھر میں کوئی بیمار ہو تو اس کی دیکھ بھال کی ذمہ داری ہم اٹھائیں گے اور سب سے بڑھ کر اب لوگوں کو سرونٹ کورٹرز نہیں بنانے پڑیں گے۔ دوسری جانب Mauka کے مصطفیٰ اسے کوئی بڑا انقلاب تصور نہیں کرتے۔
ملازمین سے متعلق پالیسی:
سوال یہ ہے کہ ورکرز کہاں سے آتے ہیں؟ اور اگر Umbrella اور Mauka ایسے انتھک، ثابت قدم اور ماہر ورکر تلاش کرسکتی ہیں تو عام آدمی ایسی سہولت مستقل کیوں حاصل نہیں کرسکتا؟
دونوں کمپنیوں کی جانب سے بتایا گیا کہ ان کی توجہ سوشل انٹرپرینیورشپ پر ہے جس سے ناصرف انہیں فائدہ ہوتا ہے بلکہ ورکرز کو بھی کام اور پیسہ ملتا ہے۔
یہاں یہ واضح کرتے چلیں کہ Mauka اور Umbrella ایک ایک جیسی نہیں ہیں، Mauka سنہء 2018 کے ابتدائی مہنیوں میں جبکہ Umbrella سنہء 2019 کے مارچ میں شروع ہوئی، دونوں کے کام اور ورکرز کی تعداد میں بھی فرق ہے، علی طارق نے وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ Umbrella کا ریکروٹمنٹ سسٹم کافی مضبوط ہے، ’’ہمارا پہلا قدم فیلڈ ورک تھا،ہم نے پسماندہ علاقوں میں جاکر ورکرز ڈھونڈے، انکے شناختی کارڈز کی کاپیاں لیں، انگوٹھوں کے نشانات لیے اور انکے گھروں کی جیو میپنگ کی، مقامی لوگوں سے ان سے متعلق جانکاری لی اور پولیس کو بھی مطلع کیا، یعنی ورکرز ڈھونڈتے ہوئے ہر ایک کو آن بورڈ لیا گیا، کوئی خاتون ہائر کی تو اسکی فیملی یا گھر کے سربراہ سے بات چیت کی۔‘‘
اسکے علاوہ ورکرز کے میڈیکل ٹیسٹ بھی کیے جاتے ہیں، خاص طور ہیپاٹائٹس، ملیریا اور دوسری متعدی بیماریوں کی سکریننگ کے بعد انہیں ہائر کیا جاتا ہے۔ زبیر نے بتایا کہ ’’ہمارا مقصد یہ ہے کہ آپ کے گھر میں وہ ورکر داخل ہو جیسا ہم اپنے گھروں کیلئے پسند کرتے ہیں۔‘‘
لیکن یہ سب یہاں ختم نہیں ہوتا، بہت سے لوگوں کیلئے Umbrella کا کام بھی اوبر یا کریم جیسا ہو گا لیکن ان کا طریقہ کار تھوڑا الگ ہے، کیونکہ یہ کمپنی صرف کلائنٹس کو ورکرز سے رابطہ ہی نہیں کراتی بلکہ ورکرز اس کے ملازم ہیں، اور سلیکشن کے بعد انہیں تربیت دی جاتی ہے۔
کمپنی کا دفتر لاہور کے علاقہ جوہر ٹائون میں ہے جہاں وہ اپنے ورکرز کی تربیت کیلئے سیشنز کا اہتمام کرتے ہیں، کچھ ہی ہفتوں میں نئے آنے والوں کو بات چیت، وقت کی پابندی اور کسی مشکل صورتحال سے نمٹنا سکھا دیا جاتا ہے۔ اس کیلئے کمپنی نے ایک ہینڈ بک بھی متعارف کرائی ہے تاکہ ملازمین کو کام سیکھنے اور سمجھنے میں آسانی ہو سکے۔
علی طارق کا کہنا تھا کہ ’’ہمارے پاس ایسے لوگ بھی آتے ہیں جن کے پاس کوکنگ یا کسی دوسرے گھریلو کام کا کئی سالوں کا تجربہ ہوتا ہے لیکن ہم انہیں بھی اس لیے تربیت دیتے ہیں کیونکہ ہم نہیں چاہتے کہ یہ لوگ نوکر بن کر کام کریں بلکہ ہم چاہتے ہیں کہ یہ پروفیشنل بنیں۔‘‘
اصل میں یہ ورکرز کیلئے بے حد مفید ہے انہیں ناصرف ٹریننگ ملا جاتی ہے بلکہ Umbrella انکی ٹریننگ کیلئے اپنے پارٹنر ادارے کوتھم (College of Tourism and Hospitality Management) کو ادائیگی بھی کرتا ہے۔
دوسری جانب Mauka یہ ساری سہولتیں موجود نہیں ہیں، وہ ورکرز کا بیک گرائونڈ تو ضرور چیک کرتے ہیں اور انہیں تریننگ بھی دیتے ہیں لیکن ان آئوٹ ریچ پروگرام قدرے مختلف ہے، بجائے ورکرز کے پاس جانے کے، ورکرز خود ’’موقع‘‘ کے آفس میں آتے ہیں جہاں ان کے بیک گرائونڈ سے متلعق پوچھا جاتا ہے، لیکن Umbrella کی طرح ورکرز کے گھروں کی جیو مارکنگ یا طبی معائنہ نہیں کیا جاتا۔
لیکن شائد سب سے بڑا فرق ہی یہ ہو کہ ’’موقع‘‘ کی ٹریننگ زیادہ متاثر نہیں، ’’منافع‘‘ نے پہلے Umbrella کا انٹرویو کیا اور ان کے ’تربیت یافتہ ورکرز‘ فراہم کرنے کے دعوے کا جائزہ لیا۔
دو ہفتوں کا بوٹ کیمپ اایس ابھی نہیں ہوتا کہ اس میں بہت کچھ سیکھا جا سکے، ان دوہفتوں میں ایک ہفتہ کوتھم کی جانب سے تربیت دی جاتی ہے، لیکن یہ ’’موقع‘‘ کی نسبت کافی بہتر ہے، ورکرز کو ان کی جگہ پر ٹریننگ دی جاتی ہے، انہیں کام کے سب اسرارورموز سمجھائے جاتے ہیں، جس کے اگلے دن وہ کام شروع کرسکتے ہیں۔
دوسری جانب ’’موقع‘‘ کے مصطفیٰ نے بتایا کہ ’’ ہم اپنے ورکرز کو روزانہ کی بنیاد پر سیلری دیتے ہیں، اگر کسی دن کام نہ ہو تو پھر بھی اسے پیسے ملتے ہیں، حالانکہ ایسا بہت کم ہوتا ہے کیونکہ اس کام کی ڈیمانڈ کافی زیادہ ہے، لیکن ہم ایسا اس لیے کرتے ہیں تاکہ ہمارے ورکرز مالی طور پر محفوظ محسوس کریں۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’’ہماری کمپنی ورکرز کی شرائط کے مطابق ناصرف کام کیلئے آسان ماحول مہیا کرتی ہے بلکہ ان کی صحت کی دیکھ بھال کیلئے ہیلتھ انشورنش کی سہولت بھی دیتی ہے۔‘‘
آخر الذکر چیز Umbrella پر بھی ہوتی ہے، وہ بھی ورکرز کو اپنے ملازم سمجھتے ہیں، کنٹریکٹ پر بھرتی نہیں کرتے، ورکرز اپنی مرضی کے مطابق کام کرتے ہیں، انہیں ہیلتھ انشورنش بھی دی جاتی ہے، لیکن جو بنیادی فرق ہے وہ یہ کہ Umbrella کے ورکرز کو ’’موقع‘‘ کے برعکس ایک مخصوص کمیشن دیا جاتا ہے۔
توسیع کی خواہش:
دونوں کمپنیاں ابھی محدود سطح پر کام کر رہی ہیں لیکن ڈیمانڈ زیادہ ہونے کی وجہ سے دو شہروں میں ہی سپلائی پوری کرنے سے قاصر ہیں، اب تک دونوں کمپنیاں نے ایک ہزار سے زیادہ گھنٹوں تک اپنے ورکرز کو ٹریننگ دی ہے جبکہ 25سو کسٹمرز کو 35 ہزار سے زائد گھنٹے اپنی خدمات فراہم کی ہیں۔
Umbrella کا کام ابھی محدود ہے، پھر بھی اپنی پیشہ ور مینجمنٹ کی بدولت وہ ڈیمانڈ کے مطابق اپنی سروسز فراہم کر رہے ہیں، چار ماہ میں انہوں نے 11سو سے زیادہ گھنٹوں کی خدمات مہیا کی ہیں۔ ئیہ اعدادوشمار بڑے نہیں ہیں لیکن ان کے خواب اور امیدیں بڑی ہیں، زبیر کہتے ہیں کہ انہیں کوئی شک نہیں کہ ایک دن یہ بڑا کاروبار بننے جا رہا ہے، اور ایسا ہمیں مارکیٹ کا رجحان دیکھ کر نظر آ رہا ہے۔
علی اور زبیر Umbrella کو توسیع دینا چاہتے ہیں لیکن ابھی وہ کسی قسم کی مسابقت کیلئے تیار نہیں ہیں۔ لیکن ’’موقع‘‘ کی لاہور پر بھی نظر ہے۔ اس کے کرتا دھرتا مصطفیٰ نے بتایا کہ ’’ہمیں معلوم ہے کہ لاہور میں Umbrella کام کر رہی ہے، ابھی تک ہم اسلام آّباد میں کام کر رہے تھے لیکن اب دوسرے شہروں کا ضرور رخ کریں گے۔ ہم آہستہ چلنا چاہتے ہیں لیکن بعض اوقات ڈیمانڈ بہت زیادہ ہوتی ہے۔‘‘
’’موقع‘‘ زیادہ وعرصہ سے میدان میں ہے، ان کی ویب سائٹ کے ساتھ ایپ بھی چل رہی ہے جس کے پیچھے ایک متحرک ٹیم کام کر رہی ہے، حال ہی میں انہیں Invest2Innovate نامی کیپٹل فنڈ سے سرمایہ کاری بھی ملی ہے۔ دوسری جانب Umbrella ابھی ٹرائل فیز میں ہے اور کچھ ہی ماہ میں وہ مکمل تربیت یافتہ افرادی قوت اور سٹیٹ آف دی آرٹ ایپ کے ذریعے مکمل لانچنگ کرنا چاہتے ہیں۔
جہاں تک توسیع کا سوال ہے تو شائد ’’موقع‘‘ ایسا کرے، تاہم Umbrella اس عمل پر نظر رکھے ہوئے ہے اور اپنی کارکردگی کو بہتر بنا رہی ہے۔