ایف بی آر نے متحدہ عرب امارات سے اقامہ رکھنے والے پاکستانیوں کی تفصیلات مانگ لیں

ایف بی آر کی ایک ٹیم اگلے ماہ متحدہ عرب امارات بھی جائے گی جہاں متعلقہ حکام سے ڈیٹا شیئرنگ کیلئے مذاکرات کیے جائیں گے

564

اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے اقامہ (ورک پرمٹ) رکھنے والے پاکستانیوں کے کوائف متحدہ عرب امارات سے مانگ لیے۔

ایف بی آر نے اقامہ رکھنے والوں پاکستانیوں کی معلومات لینے کیلئے متحدہ عرب امارات کی وزارت خزانہ کو خط میں لکھا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ اقامہ حاصل کرنے والے افراد نے منی لانڈرنگ کے ذریعے رقوم باہر منتقل کی ہوں۔

خط کے مطابق ایف بی آر کے ڈائریکٹوریٹ برائے بیرونی ٹیکسز نے یو اے ای سے پہلے ملنے والی معلومات کا ناکافی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ صرف 3620 اکائونٹس کی معلومات دی گئی تھیں ان اکاؤنٹس میں بتایا گیا بیلنس بھی بہت کم ہے اور یہ بیلنس ہماری توقعات کے برخلاف اور ناکافی ہے۔

ایف بی آر نے مزید کہا کہ اگر کوئی پاکستانی قانونی طور پر امارات میں سرمایہ کاری کرتا ہے تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں۔

ایف بی آر کی ایک ٹیم اگلے ماہ متحدہ عرب امارات بھی جائے گی جہاں متعلقہ حکام سے ڈیٹا شیئرنگ کیلئے مذاکرات کیے جائیں گے۔

یاد رہے کہ حکومت کی جانب سے متحدہ عرب امارات میں جائیدادیں بنانے والے پاکستانی شہریوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا سلسلہ شروع کیا گیا تھا۔

جیو نیوز کی اسپیشل رپورٹ کے مطابق دبئی میں موجود پاکستانیوں کی 2750 چھپی ہوئی جائیدادیں مختلف ناموں پر ہیں جن کے خلاف تحقیقات چل رہی ہیں۔

اگر ہر پراپرٹی کا تخمینہ 4 کروڑ روپے بھی لگایا جائے تو ایف آئی اے کے پاس زیرتفتیش متحدہ عرب امارات میں موجود اثاثوں کی قیمت 110 ارب روپے بنتی ہے۔

ایف آئی اے کے اینٹی کرپشن ونگ نے 3 ہزار 549 میں سے 662 جائیدادوں کے مالکوں کے خلاف 54 فوجداری انکوائریز شروع کردی ہیں۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here