چھوٹی گاڑیوں کے مالکان سے تاحیات ٹیکس وصولی کا فیصلہ

1000 سی سی تک کی گاڑی رکھنے والے مالکان 1800 روپے سالانہ ٹیکس ادا کر رہے ہیں جس میں 800 روپے انکم ٹیکس شامل ہے لیکن انہیں اب فائلر ہونے کی صورت میں 20 ہزار روپے بشمول 10 ہزار روپے انکم ٹیکس ادا کرنا ہوگا

500

 فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے صوبوں کی جانب سے چھوٹی گاڑیوں پر تاحیات ٹیکس وصولی کے ٹوکن کا فائدہ اٹھاتے ہوئے چھوٹی گاڑیوں کے مالکان سے تاحیات ٹیکس وصولی کا فیصلہ کرلیا۔

جس کا مطلب یہ ہے کہ  1000 سی سی تک کی گاڑی رکھنے والے مالکان 1800 روپے سالانہ ٹیکس ادا کر رہے ہیں جس میں 800 روپے انکم ٹیکس شامل ہے لیکن انہیں اب فائلر ہونے کی صورت میں 20 ہزار روپے بشمول 10 ہزار روپے انکم ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔

اس کے ساتھ ساتھ موٹر سائیکل پر عائد ٹیکس میں بھی اضافہ ہو جائے گا جہاں اب مالکان اپنے تاحیات ٹیکس ٹوکن کی مد میں ایک ہزار روپے ادا کریں گے۔

علاوہ ازیں ایسے افراد جو ٹیکس دہندگان کی فہرست میں نہیں ہیں، انہیں 10 ہزار روپے اضافی ٹیکس ادا کرنا ہو گا جس کا اطلاق یکم جولائی 2019 سے ہوگیا ہے۔

تاہم پینشنرز کے ساتھ ساتھ ایسے افراد جنہیں انکم ٹیکس ادا کرنے کی ضرورت نہیں ہے وہ انکم ٹیکس کمشنر کو ایک درخواست جمع کروائیں گے جس میں وہ موقف اختیار کریں گے کہ انہیں اپنی اضافی آمدنی پر ٹیکس گوشوارے جمع کروانے کی ضرورت نہیں۔

انکم ٹیکس کمشنر اس درخواست کا جواب ایک ماہ کے اندر دینے کا مجاز ہوگا لیکن اگر وہ ایسا نہیں کرسکا تو درخواست گزار کو ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دے دیا جائے گا۔

ایف بی آر کے ترجمان حامد عتیق نے کہا کہ ہمارے پاس تاحیات ٹیکس ٹوکن کے ساتھ پیشگی انکم ٹیکس کی وصولی کے سوا کوئی دوسرا آپشن نہیں ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here