لاہور: رواں مالی سال 2018-19ء کے 11 ماہ (جولائی سے مئی) کے عرصے میں پاکستان میں 20 ارب 19 کروڑ ڈالر کی ترسیلات زر موصول ہوئیں جو گذشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 10.4 فیصد زیادہ ہے اورسب سے زیادہ تریسلات زر ملائیشیا سے 1 ارب 43 کروڑ 80 لاکھ ڈالر موصول ہوئیں اور اس میں گذشتہ سال کے اسی عرصے کی نسبت 37 فیصد اضافہ ہوا۔
مئی 2019ء میں کارکنوں کی ترسیلات زر کی مالیت 2315.74 ملین ڈالر رہی جواپریل 2019ءکے مقابلے میں 30.17 فیصد زائد جبکہ مئی 2018ءکے مقابلے میں 28.36 فیصد زائد ہے۔
مئی 2019ء میں سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں نے 493.73 ملین ڈالر، متحدہ عرب امارات سے 476.57 ملین ڈالر، امریکا سے 346.81 ملین ڈالر، برطانیہ سے 387.09 ملین ڈالر، خلیجی ممالک سے 237.76 ملین ڈالر، اور یورپی یونین کے ممالک میں رہائش پذیر پاکستانیوں نے 70.61 ملین ڈالر پاکستان بھجوائے گئے۔
11 ماہ کے دوران سب سے زیادہ رقوم ملائیشیا میں مقیم پاکستانی کارکنوں نے 1 ارب 43 کروڑ 80 لاکھ ڈالر بھجوائیں، متحدہ عرب امارات میں مقیم پاکستانی ترسیلات زر کے طور پر دوسرے نمبر پر رہے جنہوں نے 11 ماہ کے دوران 4 ارب 26 کروڑ 30 لاکھ ڈالر بھیجے جو 6.2 فیصد کی ترقی ہے۔
اسی دوران سعودی عرب سے آنے والی ترسیلات زر 4 ارب 66 کروڑ 90 لاکھ ڈالر پر رہیں اور گذشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں موصول ترسیلات کے مقابلے میں 3.2 فیصد اضافہ ہوا۔
امریکا سے آنے والی ترسیلات زر میں بھی گذشتہ مالی سال کے مقابلے میں 21.5 فیصد تک اضافہ ہوا اور یہ 3 ارب 13 کروڑ 30 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی۔
برطانیہ سے آنے والی رقوم میں بھی مالی سال کے پہلے 11 ماہ کے دوران 19.3 فیصد اضافہ ہوا اور یہ 3 ارب 14 کروڑ ڈالر رہی۔
مالی سال کے دوران پاکستان کو جی سی سی ممالک سے ایک ارب 95 کروڑ 50 لاکھ ڈالر بھی موصول ہوئے لیکن اس کی ترقی منفی رہی اور گذشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں اس میں 1.96 فیصد کمی آئی۔
علاوہ ازیں یورپین یونین ممالک سے بھی ترسیلات زر میں 6.6 فیصد کا منفی رجحان دیکھنے میں آیا جبکہ اس عرصے میں 55 کروڑ 60 لاکھ ڈالر موصول ہوئے۔