عوام ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھاتے ہوئے 30 جون تک اثاثے ظاہر کریں اور ٹیکس دیں: وزیراعظم عمران خان

دنیا میں سب سے کم پاکستانی ٹیکس دیتے ہیں، 30 جون تک اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم میں سب شرکت کریں، ٹیکس نہیں دیں گے تو ملک اُوپر نہیں اٹھے گا، قوم کے نام پیغام

397

لاہور: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہر شہری غربت کے خاتمے اور پاکستان کی معیشت کی بحالی کیلئے کردار ادا کرے.

سوموار کو قوم کے نام ایک ویڈیو پیغام میں وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ عوام غیر قانونی اور بے نامی اثاثوں کو ظاہر کرنے کیلئے ایمنیسٹی سکیم سے فائدہ اٹھائیں اور اثاثے ظاہر کریں. انہوں نے کہا کہ جن کا پیسہ باہر پڑا ہوا ہے وہ 30 جون تک اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم میں شریک ہوں اور اس سے فائدہ اٹھائیں اس کے بعد انہیں موقع نہیں ملے گا۔

وزیر اعظم نے اپنے خطاب کا آغاز مسلم لیگ ن کی سابق حکومت پر تنقید سے کیا انہوں نے کہا کہ سابق حکمرانوں نے دس سال میں 24 ہزار ارب روپے کا غیر ملکی قرضہ لیا، دس سال قبل پاکستان کے ذمے 6 ہزار ارب روپے قرضے واجب الادا تھے جو اب 24 ہزار اب روپے ہو چکے ہیں.

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پچھلے دس سال میں پاکستان کا قرضہ 6 سے 30 ہزار ارب تک پہنچ گیا، سالانہ ہم 4 ہزار ارب ٹیکس اکھٹا کرتے ہیں جس میں سے آدھی رقم پچھلی حکومتوں کے لیے گئے قرضوں کی ادائیگیوں میں چلا جاتا ہے اور بچ جانے والے پیسے سے ملک کے خرچے پورے نہیں ہوسکتے۔

وزیراعظم نے کہا کہ دنیا میں سب سے کم پاکستانی ٹیکس دیتے ہیں، 30 جون تک اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم میں سب شرکت کریں، ٹیکس نہیں دیں گے تو ملک اُوپر نہیں اٹھے گا۔

عمران خان نے اپنے پیغام میں کہا کہ بیرون ملک پاکستانیوں کی جائیدادوں سے متعلق ہمارے پاس بہت سی معلومات ہیں، پاکستانیوں کے بینک اکاؤنٹس کی معلومات آرہی ہیں جو پہلے کبھی کسی حکومت کے پاس نہیں تھی۔

انہوں نے کہا کہ عظیم قوم بننا ہے تو ہمیں خود کو تبدیل کرنا پڑے گا، قوم میں جذبہ آگیا تو ہم ہر سال 10 ہزار ارب روپے اکھٹا کرسکتے ہیں۔

وزیراعظم نے عوام سے اپیل کی کہ ہمیں اپنے آپ کو تبدیل کرنا پڑے گا، عوام آگے بڑھیں اور موقع دیں کہ ہم اس ملک کو پیروں پر کھڑا کریں اور لوگوں کو غربت سے نکالیں۔

تحریک انصاف کی حکومت رواں مالی سال معاشی ترقی کا طے شدہ ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے۔ معاشی ترقی کی شرح نمو 6.2 فیصد کے ہدف کے مقابلے میں 3.3 فیصد رہی، زراعت اور صنعت کے شعبوں کی ترقی کے اہداف حاصل نہ ہو سکے تاہم بجلی اور گیس کے شعبوں میں ریکارڈ ترقی ہوئی، آئندہ مالی سال کیلئے معاشی ترقی کی شرح کا ہدف 4 فیصد رکھے جانے کا امکان ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here