ایف بی آر نے ایمنسٹی سکیم کے لیے ڈکلیئریشن فارم جاری کر دیئے

576

اسلام آباد: ایف بی آر نے ایمنسٹی اسکیم کے لیے ایسسٹ ڈکلیئریشن فارم جاری کردیئے۔ ڈکلیئریشن فارم جاری ہونے پر اب کالا دھن رکھنے والے افراد و کمپنیاں اپنے اثاثے ظاہر کرسکتے ہیں۔ ایف بی آر نے فارمز ویب پورٹل پر اپ لوڈ کردیئے۔
درخواست گزار ویب پورٹل کے ذریعے الیکٹرانیکلی یہ فارم پُر کرکے آن لائن اپنے اثاثہ جات ظاہر کرسکتے ہیں۔ مقامی اثاثہ جات ظاہر کرنے کیلئے متعارف کروائے جانیوالے ڈکلیئریشن فارم میں ہر قسم کے اثاثے کی الگ الگ تفصیل دینا ہوگی۔اثاثہ جات پر عائد ٹیکس کی شرح اور اس پرلاگو ٹیکس واجبات کی رقم اور انلینڈ ریونیو آفیسر کی جانب سے کی جانیوالی قابل وصول ٹیکس کی ڈیمانڈ سمیت دیگر تفصیلات دینا ہوں گی۔ جن لوگوں اور کمپنیوں نے بے نامی گاڑی خرید رکھی ہیں وہ چار فیصد ٹیکس کی ادائیگی پر یہ گاڑیاں بھی ظاہر کرسکیں گے۔ان بے نامی گاڑیوں کو اصل مالکان اپنے نام کرواسکیں گے۔ پاکستانی کرنسی میں کھولے گئے بے نامی اکاونٹس میں پاکستانی کرنسی میں موجود دولت چار فیصد ٹیکس دینا ہوگا ۔ فارن کرنسی بے نامی اکاؤنٹ میں پڑی دولت کو ظاہر کرنے کیلئے بھی چار فیصد ٹیکس دینا ہوگا۔
فارم میں ہر کٹیگری کے اثاثے اور عائد ٹیکس کی شرح اور اس پر واجب الادا ٹیکس کی رقم کے الگ الگ کالم بنائے گئے ہیں۔ ان کالمز میں متعلقہ تفصیلات فراہم کرنا ہوں گی۔ ڈکلئیریشن فارم میں اوپن پلاٹ،زمین، سُپر سٹرکچر اور اپارٹمنٹ ظاہر کرنے کیلئے ڈیڑھ فیصد ٹیکس دینا ہوگا، اس کی ویلیو ایف بی آر کی مقررہ ویلیو سے ڈیڑھ سو فیصد تک مقرر ہوگی ۔ ایف بی آر کی جانب سے غیر ملکی اثاثہ جات و دولت ظاہر کرنے کیلئے بھی الگ سے ڈکلئیریشن فارم جاری کیا ہے۔ اس فارم میں غیر ملکی غیر منقولہ جائیداد ظاہر کرنے پر چار فیصد ٹیکس دینا ہوگا۔ غیر ملکی لیکوئیڈ اثاثہ جات ظاہر کرکے واپس پاکستان لانے پر چار فیصد اورظاہر کرکے واپس لانے کی بجائے باہر ہی رکھنے پر چھ فیصد ٹیکس دینا ہوگا۔
اسی طریقے سے غیر ظاہر کردہ اخراجات ظاہر کئے جاسکیں گے۔ غیر ظاہر کردہ سیلز بھی اسی طریقہ کار کے مطابق دو فیصد ٹیکس کی ادائیگی پر ظاہر کی جاسکیں گی۔ ڈکلئیریشنز میں تیس جون 2019 تک ٹیکس ادائیگی کی صورت میں کسی قسم کا جرمانہ ادا نہیں کرنا ہوگا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here