اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ تھرکول پاور پروجیکٹ قومی مفاد کا منصوبہ ہے اور اس کی کامیابی یقینی بنانے کیلئے حکومت ہر طرح کا تعاون کرے گی.
تھرکول پاور پروجیکٹ پر پیشرفت کا جائزہ لینے کیلئے ایک اجلاس کے صدارت کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ منصوبہ ملکی توانائی کی ضروریات پوری کرنے میں معاون ثابت ہوگا.
اجلاس میں وزیر توانائی عمر ایوب خان، مشیر تجارت رزاق دائود، مشیر خصوصی برائے پٹرولیم ندیم بابر، مشیر اطلاعات فردوس عاشق اعوان، وزیراعظم کے ترجمان ندیم افضل چن، سپیشل اسسٹنٹ یوسف بیگ مرزا، سیکریٹری توانائی عرفان علی، سی ای او حبکو (HABCO) خالد منصور، سی ای او تھل نووا پاور سلیم اللہ میمن اور مینجنگ ڈائریکٹر پی پی آئی بی شاہ جہاں مرزا موجود تھے.
وزیر اعظم کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ تھر کول 175 ارب ٹن کوئلے کیساتھ دنیا کی ساتویں بڑی کان ہے اور اس سے آئندہ 200 سال کیلئے 1 لاکھ میگا واٹ بجلی پیدا کی جاسکتی ہے جو 50 ارب ٹن آئل 2 ہزار ٹریلین کیوسک فٹ گیس کے برابر ہے.
وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ تھرکول کے دوسرے بلاک کے پہلے فیز پر کام مکمل ہو چکا ہے جبکہ دوسرے فیز میں کام جاری ہے، بلاک 2 سے 2025ء تک 5 ہزار میگا واٹ بجلی پیداوار شروع ہوگی.
وزیر اعظم کو سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی کی جانب سے کان کنی کے ایک منصوبے سے متعلق بھی بریفنگ دی گئی، انہیں تھرفائونڈیشن کے تحت تعلیم، صحت، ووکیشنل ٹریننگ اور درخت لگانے جیسے فلاحی منصوبوں سے متعلق بھی بتایا گیا.
وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ تھرکول قدرت کا بیش بہا خزانہ ہے اور اسے ماضی میں پس پشت ڈالا گیا، تھر کیلئے مخلتف کمپنیوں کی جانب سے وفاقی حکومت کو ٹرانسپورٹ، پانی اور بجلی کی سپلائی کی سہولتیں دینے کی درخواست کی گئی تو وزیراعظم نے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی.