اسلام آباد: مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد کا کہنا ہے کہ ایران کیساتھ اشیا کے بدلے اشیا کی تجارت شروع کی جائے گی، انھوں نے یہ بھی بتایا کہ چینی کی برآمد پر سبسڈی نہ دینے کا فیصلہ ہو چکا ہے۔
نوید قمر کی زیرِ صدارت ہونے والے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت کے اجلاس میں مشیرتجارت نے بتایا کہ اس وقت ملک میں 45 ملین ٹن اضافی گندم موجود ہے، ملک میں گندم کو اسٹور کرنے کے اچھے انتظامات موجود نہیں، چین کو ایک ارب ڈالر کی گندم، چینی ،آلو اور چاول برآمد کرنے کی پیشکش کی ہے جس میں ایک ملین ٹن چینی اور ایک ملین ٹن چاول شامل ہیں۔
رزاق داؤد نے کہا کہ وفاق نے چینی کی برآمد پر کوئی سبسڈی نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ ایران سے اشیاء کے بدلے اشیاء کی تجارت شروع کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ایران ہمیں بجلی اور ایل پی جی دینے کو تیار ہے اور ہم ایران کو زرعی مصنوعات برآمد کریں گے۔
انھوں نےمزید کہا کہ ہمارے پاس عالمی مارکیٹ میں اپنی مصنوعات کے تحفظ کے لئے قانون ہی نہیں ہے عالمی منڈی میں دیگر ممالک ہماری مصنوعات فروخت کررہے ہیں اس کے تدارک کیلئے حکومت نے قانون کی تیاری پر کام شروع کر رکھا ہے۔