پاکستان اور ترکی کے درمیان جون کے وسط میں آزاد تجارتی معاہدے پر دستخط متوقع

معاہدے سے دونوں ممالک کے درمیان ٹیکسٹائل، سیاحت، کلچر، صنعتی سرمایہ کاری، آٹوانڈسٹری اور زراعت کے علاوہ بینکنک اور فنانس کے شعبوں میں تعاون بڑھانے میں مدد ملے گی

715

اسلام آباد: وزارت کامرس کے ایک اعلیٰ عہدیدار کا کہنا ہے کہ پاکستان اور ترکی کے درمیان آزاد تجارتی معاہدے (Free Trade Agreement) پر دستخط آئندہ ماہ کے وسط تک متوقع ہیں جس کا فیصلہ دو طرفہ مذاکرات کے نویں مرحلے کے اختتام پر کیا گیا ہے.

سرکاری خبر رساں ایجنسی سے بات چیت کرتے ہوئے وزارت کامرس کے عہدیدار نے کہا کہ گزشتہ مرحلے میں فریقین نے ٹیرف کی حتمی فہرست مرتب کی اور ترکی نے پاکستان کی ٹیکسٹائل مصنوعات کو ڈیوٹی فری رسائی دینے پر اتفاق کیا ہے.

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکی کے مابین دو طرفہ تجارت کے فروغ کیلئے ایف ٹی اے پر جاری مذاکرات جون میں ختم ہونگے اور یہ معاہدہ پاک ترک سٹریٹجک اکنامک فریم ورک کے پلان آف ایکشن کے تحت طے پائے گا جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان ٹیکسٹائل، سیاحت، کلچر، صنعتی سرمایہ کاری، آٹوانڈسٹری اور زراعت کے علاوہ بینکنک اور فنانس کے شعبوں میں تعاون بڑھانے میں مدد ملے گی.

وزارت کامرس کے عہدیدار نے مزید کہا کہ ترکی نے دیگر تجارتی پارٹنرز کی نسبت زیادہ مناسب ٹیرف لائن دینے کا عندیہ دیا ہے. معاہدے کی صورت میں دونوں ممالک کے کاروباری طبقے کے مابین تعلقات کو فروغ ملے گا.

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سپیشل اکنامک زونز کے قیام کے سلسلے میں صنعتی اور سرمایہ کاری میں تعاون کیلئے دونوں ممالک کے سرمایہ کاری بورڈز کے مابین ایک ایم او یو پر دستخط ہونگے.

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکی کے مابین موجودہ تجارتی حجم 6 ارب ڈالر ہے جسے بہت کم مدت میں 6.5 ارب ڈالر تک لے جایا جا سکتا ہے.

اس معاہدے سے پاکستان کی ترکی کو 20 بڑی برآمدات کا حجم 400 ملین ڈالر سے بڑھ کر 2.6 ارب ڈالر تک جا سکتا ہے جبکہ ترکی کی 20 بڑی برآمدات کا حجم 200 ملین ڈالر سے 2.6 ارب ڈالر ہو سکتا ہے. پاکستان کی ترکی کو بڑی برآمدات میں ڈینم پی ای ٹی، ایتھانول، کپاس، دھاگا، کپڑا، چاول، گارمنٹس، چمڑا، قالین، سرجیکل آلات، کھیلوں کا سامان اور کیمیکل شامل ہیں.

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here