اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (PTA) کو دو موبائل فون آپریٹر کمپنیوں کیخلاف کارروائی سے روک دیا ہے.
عدالت نے وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اور پی ٹی اے سے 14 مئی تک شق وار جواب بھی طلب کر لیا ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے پیر کو پاکستان موبائل کمیونیکیشن لمیٹڈ (موبی لنک) اور ٹیلی نار پاکستان کی جانب سے دائر درخواستوں کی سماعت کی۔
دوران سماعت درخواستگزاروں کی جانب سے حامد خان ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ 26 مئی 2004 کو 15 سال کیلئے لائسنس جاری کئے گئے جن کی تجدید کمپنیوں کا حق ہے جبکہ پی ٹی اے نے لائسنس کی تجدید کا فیصلہ 3 ماہ میں کرنا ہوتا ہے۔
حامد خان نے کہا کہ “ہم نے 31 مارچ 2016ء کو اس حوالے سے پی ٹی اے کو خط لکھا مگر درخواست پر ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔” ان کا کہنا تھا کہ فریقین لائسنسوں کی تجدید کے عمل میں جان بوجھ کر تاخیر کر رہے ہیں۔
اس موقع پر ڈپٹی اٹارنی جنرل راجہ خالد محمود نے جواب جمع کرانے کیلئے عدالت سے مزید وقت دینے کی استدعا کی جس پر عدالت نے ان کی درخواست قبول کرتے ہوئے 14 مئی تک جواب طلب کرلیا.