جینیوا، اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر تیل نے کہا کہ تیل کی فروخت کیلئے نئے طریقے موجود ہیں جن کیساتھ ہمیں اتفاق کیا ہے لیکن ابھی ان کے میکنزم کو جائزہ لے رہے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار “بیژن نامدار زنگنہ” نے بدھ کے روز ایرانی دارالحکومت تہران میں 42 ویں بین الاقوامی تیل، گیس اور پیٹروکیمیکل منصوعات کی نمائش کے افتتاح کے موقع پر کہی۔
انہوں نے کہا کہ اقوام کی جانب سے ایرانی تیل کی برآمدات کو صفر تک لانا صرف ایک خام خیالی ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران کا کسی ملک سے دشمنی نہیں رکھتا ہے لیکن ہماری دو پڑوسی، اپنے جاری کردہ بیانات میں مبالغہ آرائی کرتے ہوئے تیل مارکیٹ میں ایرانی جگہ کو لینے کے درپے ہیں۔
زنگنہ نے مزید کہا کہ وہ نہ صرف اپنی تیل کی پیداواری کے حوالے سے مبالغہ آرائی کرتے ہیں بلکہ اپنے تیل کے ذخائر کے بارے میں بھی حقیقت کو نہیں بتاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تیل مارکیٹ کو بیان کے ذریعے کنٹرول نہیں کیا جا سکتا کیونکہ تیل کی قیمت اس کی اصل پیداوار کے مطابق ہے۔
ایرانی وزیر تیل نے مزید کہا کہ تیل مارکیٹ کی نازک صورتحال کو بیان جاری کرنے اور دکھا وے کے ذریعے سدھار نہیں کیا جا سکتا۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نہ کبھی تیل کو سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کیا ہے اور نہ ہی آئندہ میں ایسا کرے گا اور وہ جو اس طرح کے رویہ اپناتے ہیں انھیں اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔