209 ارب روپے کی لاگت کے 3 منصوبے منظوری کیلئے ایکنک کو ارسال

551

اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ترقی و اصلاحات مخدوم خسرو بختیار کی زیر صدارت پیر کو سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کا اجلاس ہوا ۔اجلاس میں 552.708 ملین روپے کی لاگت کا ایک منصوبہ منظور کیا گیا جبکہ 209.5 ارب روپے کی لاگت کے 3 منصوبے مزید منظوری کے لیے ایکنک کو بھجوا دیئے گئے۔ اجلاس میں سیکرٹری پلاننگ ظفر حسن ، وفاقی وزارتوں اور صوبائی محکموں کے اعلی حکام نے شرکت کی۔
اجلاس میں توانائی، ٹرانسپورٹ اینڈ کمیونیکیشن سے متعلق منصوبے پیش کیے گئے ۔توانائی کے حوالے سے سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کے اجلاس میں توانائی کے تین منصوبے پیش کیے گئے جس میں پہلا منصوبہ “تاجکستان اور پاکستان کے مابین کاسا 1000 کے تحت 500 کے وی ایچ وی ڈی سی ٹرانسمیشن سسٹم ” 45989.08 ملین روپے کی لاگت کا منصوبہ پیش کیا گیا۔
جس کے تحت تاجکستان سے افغانستان کے ذریعے پاکستان کو بجلی فراہم کی جائے گی۔ یہ منصوبہ کو حتمی منظوری کے لیے ایکنک کو بھجوا دیا گیا۔
اجلاس میں توانائی کا دوسرا منصوبہ انرجی اینڈ پاور ڈیپارٹمنٹ خیبر پختونخواہ کی جانب سے 552.708 ملین روپے کی لاگت کا پیش کیا گیا جس کا مقصد خیبر پختونخواہ میں بجلی کی پیداوار میں اضافے کو تیز کرنا ہے ، جس کو اجلاس میں منظور کر لیا گیا۔ توانائی کا تیسرا منصوبہ انرجی اینڈ پاور ڈیپارٹمنٹ خیبر پختونخواہ کی جانب سے ” بالاکوٹ ہائیڈرو پاور پروجکیٹ کی تعمیر” کا 85912.926 ملین روپے کی لاگت کا منصوبہ پیش کیا گیا جس کے تحت دریائے کنہار پر 310 میگاواٹ کا ہائیڈرو پاور پروجیکٹ تعمیر کرنا ہے۔
منصوبہ کو مزید منظوری کے لیے ایکنک کو بھجوا دیا گیا۔ ٹرانسپورٹ اینڈ مواصلات میں اجلاس میں حکومت سندھ کی جانب سی” بی آر ٹی ریڈ لائن کی تعمیر” کے لیے 77598 ملین روپے کی لاگت کا منصوبہ پیش کیا گیا۔ جس کیتحت تقریبا روزانہ کی بنیاد پر 3 لاکھ 20 ہزار مسافروں کو سفری ۔سہولیات دستیاب ہونگی۔منصوبہ کو حتمی منظوری کے لیے ایکنک کو بھجوا دیا گیا۔ اجلاس نے 400 ملین ڈالر کی لاگت کا ایف بی آر کے منصوبہ کے کنسپٹ کلیئرنس کی بھی منظوری دی۔ اس موقع پر بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت دستیاب وسائل کو بروئے کار لا کر ٹیکس کولیکشن کو بڑھانے کیلئے پر عزم ہے۔ انھوں نے امید کا اظہار کیا کہ ایف بی آر ٹیکس آمدنی بڑھانے کیل?ئے بہترین پالیسی لائیگا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here