پاکستان کے کیکڑا ویل سے تیل اور گیس کے بڑے ذخائر کی دریافت متوقع، عالمی تحقیقاتی ادارہ

538

لاہور: تیل اور گیس کی تلاش کے اعداد و شمار جانچنے اور جاری کرنے والے عالمی تحقیقاتی ادارے ریسٹیڈ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں تیل اورگیس کی دریافت 3 بڑی ممکنہ دریافتوں میں شامل ہے، سمندر میں کیکڑا ویل سے توانائی وسائل کے روشن امکانات ہیں، کیکڑا ویل سے ڈیڑھ ارب بیرل کے برابر خام تیل اور گیس دریافت ہوسکتی ہے۔
ریسٹاڈ انرجی نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ رواں برس کی پہلی سہ ماہی میں دنیا بھر سے مجموعی طور پر 3 اعشاریہ 2 ارب بیرل تیل کے ذخائر دریافت ہوئے ہیں جبکہ صرف فروری کے مہینے میں 2 اعشاریہ 2 ارب بیرل کے ذخائر ملے ہیں اور یہ 2015 کے بعد سے ایک مہینے میں ہونے والی اب تک کی سب سے بڑی دریافت ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں سال تیل کی دریافت میں سب سے کامیاب کمپنی ایگزون موبل رہی ہے جس نے مذکورہ بالا تیل کا 38 فیصد دریافت کیا ہے۔ خیال رہے کہ پاکستان کے سمندر میں جاری تیل کی تلاش میں ایگزون موبل بھی کام کر رہی ہے۔
ریسٹاڈ کے تجزیہ کار طیب زین اشرف کے مطابق رواں برس دنیا بھر سے 35 مقامات سے تیل کے ذخائر دریافت ہونے کے امکانات ہیں جن میں سے تین جگہ تیل ملنے کا سب سے زیادہ امکان ہے۔ تیل کا سب سے بڑا ذخیرہ برازیل کے پیروبا کنویں سے مل سکتا ہے جہاں شیل کمپنی ڈرلنگ کر رہی ہے، یہاں سے 5 اعشاریہ 3 ارب بیرل تیل دریافت ہوسکتا ہے۔ پاکستان کے پانیوں میں موجود کیکڑا کنویں سے بھی تیل کی دریافت کے امکانات بہت زیادہ ہیں اور یہاں سے ڈیڑھ ارب بیرل تیل مل سکتا ہے۔ علاوہ ازیں میکسیکو کا ایٹزل کنواں بھی ان تین مقامات میں شامل ہے جہاں ڈرلنگ کامیاب ہونے کے سب سے زیادہ امکانات ہیں۔
خیال رہے کہ ناروے میں واقع ریسٹاڈ انرجی تیل اور گیس کی تلاش کے آزادانہ حیثیت میں اعداد و شمار جاری کرنے والی کمپنی ہے ۔ یہ کمپنی 2004 سے کام کر رہی ہے اور مختلف حکومتوں اور سرمایہ کاروں کو تیل اور گیس کی مارکیٹ میں سرمایہ کاری کے علاوہ ان معدنیات کی تلاش کے حوالے سے مشاورت بھی فراہم کرتی ہے۔
دوسری جانب بتایا گیا ہے کہ وزیر اعظم سمندر سے تیل اورگیس دریافت سے متعلق 10 سے 15 اپریل کے درمیان قوم کو خوشخبری دینے کا باقاعدہ اعلان کرسکتے ہیں۔ وزارت پیٹرولیم اپریل کے دوسرے ہفتے میں گہرے سمندر سے تیل اور گیس کے بھاری ذخائر کے بارے میں اپنی فائنل رپورٹ وزیر اعظم کو پیش کر ئے گی۔ جس کی روشنی میں وزیر اعظم اپریل کے تیسرے ہفتے کے درمیان قوم سے خطاب میں تیل اور گیس کے ذخائر ملنے کا باضابطہ اعلان کرسکتے ہیں۔
گہرے سمندر میں تیل اور گیس کی تلاش میں پاکستان نیوی نے بھی اپنا کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ وفاقی حکومت نے کھلے سمندر میں تیل و گیس کے ذخائر تلاش کرنے والی آف شورکمپنیوں، ان کے کنٹریکٹرز اور سروسز فراہم کرنے والی کمپنیوں کو مشینری، آلات، بحری جہاز، ہیلی کاپٹرز، گاڑیوں، ڈرلنگ بائٹس، ڈرلنگ اینڈ سیسمک بحری جہاز، ایئر کرافٹس سمیت دیگر اشیاکی درآمد پر ڈیوٹی و ٹیکسوں سے چھوٹ دے دی ہے جبکہ اس کے علاوہ انہیں 2 فیصد ایڈیشنل کسٹم ڈیوٹی میں بھی رعایت دی گئی ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here