خبر رساں ایجنسی کے مطابق تیل کی قیمت میں ایک دن میں 2 فی صد اضافہ دیکھنے میں آیا۔ قیمتوں میں اضافے کے بعد خام تیل کی نئی قیمت 69 ڈالر فی بیرل ہوگئی ہے۔ یکم مارچ کو عالمی منڈی میں فی لیٹر تیل کی قیمت 54.86 روپے تھی جو یکم اپریل کو 7.82 روپے بڑھ کر 62.68 روپے ہو گئی۔
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ عالمی منڈی میں فی لیٹر کی قیمت میں گزشتہ ماہ کے دوران 14.26 ، جب کہ جنوری سے مارچ کے دوران خام تیل مجموعی طور پر 27 فی صد مہنگا ہوا ہے۔ دوسری جانب اوپیک نے صدر ٹرمپ کی اپیل پر خام تیل کی پیداوار میں اضافہ بھی کیا ہے۔
واضح رہے کہ اوپیک نے یومیہ پیداوار 2 لاکھ 80 ہزار سے بڑھا کر 3 لاکھ 40 ہزار بیرل کردی گئی۔ اس سے قبل گزشتہ سال خام تیل کی قیمت چا سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی تھی، سال 2018 میں جی ایم ٹی پر برینٹ کروڈ کی قیمت 61 سینٹ اضافے کے بعد 81.81 ڈالر فی بیرل سے 82.20 ڈالر تک پہنچ گئی تھی، جو کہ نومبر 2014 کے بعد سب سے زیادہ قیمت ہے۔ تیل کی قیمتوں میں یہ لگا تار پانچواں اضافہ تھا۔ اس سے قبل ایسا 2007 میں ہوا تھا جب فی بیرل قیمت 147.50 ڈالر کی ریکارڈ سطح تک پہنچ گئی تھی۔
رواں سال کے آغاز میں اوپیک کی جانب سے تیل کی پیداوار میں کٹوتی کے فیصلے کے بعد قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے، اس کے علاوہ اوپیک کے دو رکن ممالک وینزویلا اور ایران پر امریکی پابندیوں کے نتیجے میں بھی عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
اوپیک، روس اور تیل پیدا کرنے والے دوسرے ممالک نے دسمبر میں عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں استحکام کے لیے جنوری سے اپنی یومیہ پیداوار میں 12 لاکھ بیرل کی مجموعی طور پر کمی سے اتفاق کیا تھا۔
اوپیک کے حکام نے پیش گوئی کی تھی کہ 2019 میں تیل کی عالمی فی بیرل اوسط قیمت 60 سے 80 ڈالر کے درمیان رہے گی۔