لاہور: گزشتہ ہفتے دنیا بھر میں منائے گئے پانی کے عالمی دن کے حوالے سے پاکستان واٹر اینڈ پاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (واپڈا) نے ملک میں آبی وسائل کی ترقی کیلئے ایک بڑا اقدام کرتے ہوئے سالہا سال سے التواء شدہ مہمند ڈیم کا ٹھیکہ ایک چینی فرم گزوبہ گروپ اور اس کی پاکستانی شراکت دار کمپنی ڈیسکون کو دے دیا ہے.
اس منصوبہ کا ٹھیکا 183.523 ارب روپے میں دیا گیا ہے اور 18 ارب روپے کی بچت کی گئی ہے.
چینی گروپ اور ڈیسکون پر مشتمل جوائنٹ وینچر اور واپڈا کے نمائندوں کے مابین معاہدے پر دستخط منگل کو واپڈا ہائوس میں ہوئے.
اس موقع پر چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل (ر) مزمل حسین، سینئر افسران، پروجیکٹ اتھارٹیز اور جوائنٹ وینچر کے اعلیٰ حکام موجود تھے.
چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ مزمل حسین نے منصوبے کا اعلان کرتے ہوئے تقریب سے خطاب میں کہا کہ کئی دہائیوں کے التوا کے بعد قانونی، مالی اور تکنیکی مشکلات کو دور کرنے کے بعد منصوبے کو ازسرنو درست کیا گیا ہے، یہ منصوبہ پاکستان کو پانی، فوڈ اور توانائی کی سیکیورٹی کی فراہمی میں اہم کردار ادا کرے گا۔
چیئرمین واپڈا نے کہا کہ ہم یہ منصوبہ جلد از مکمل کرنے کے لیے پرعزم ہیں تاکہ ملک کی بڑھتی ہوئی پانی اور بجلی جروریات کو پورا کیا جا سکے اور ڈیم کی تعمیر سے ملک میں غربت کا خاتمے کے ساتھ ساتھ ملکی معیشت کو مستحکم کیا جا سکے گا۔
یہ ایک تاریخی اور انوکھا منصوبہ ہے جسے خیبر پختونخوا کے ضلع مہمند میں دریائے سوات پر تعمیر کیا جائے اور یہ 5سال 8ماہ کی مدت میں مکمل ہو گا۔
منصوبے کی تکمیل پر اس میں 12لاکھ ایکڑ فٹ پانی جمع کیا جا سکے گا جس سے 800میگا واٹ بجلی پیدا ہو گی جبکہ اس سے پشاور، چارسدہ اور نوشہرہ میں سیلابی پانی روکنے میں بھی مدد ملے گی۔
اس ڈیم سے ناصرف ایک لاکھ 60ہزار ایکڑ کی زمین سیراب ہو گی بلکہ 16ہزار700 ایکڑ زمین بھی پانی حاصل کر سکے گی، منصوبہ پشاور کے عوام کو 300ملین گیلن پانی فراہم کرے گا اور اس سے سالانہ 51.6ارب روپے کا فائدہ ہو گا۔