وفاقی کابینہ نے 290 ارب کے قومی زرعی ایمرجنسی پروگرام کی منظوری دے دی

544

اسلام آباد: منگل کے روز وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت کابینہ کا اجلاس 5 گھنٹے جاری رہا۔اجلاس میں ملک کی سیاسی،معاشی اور سلامتی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ وفاقی کابینہ نے اجلاس میں 290 ارب روپے کے قومی زرعی ایمرجنسی پروگرام کی منظوری دی اور بلوچستان سمیت ملک بھر میں زرعی شعبے کی بہتری کیلئے اقدامات کی سفارش کی۔
متروکہ وقف املاک بورڈ کیلئے ٹاسک فورس کے قیام کی بھی منظوری دی گئی‘اس کے علاوہ کابینہ نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو میں اصلاحات کا مجوزہ پلان بھی منظور کرلیا‘ذرائع کے مطابق کابینہ نے وزارتوں اور سینئر حکام کا انٹرٹینمنٹ اینڈ گفٹ بجٹ ختم کردیا۔انہوں نے کہاکہ میڈیا ورکرز کے تحفظ کیلئےجلد قانون سازی کرینگے۔وفاقی کابینہ کا اجلاس منگل کو وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے اجلاس کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ کابینہ نے راولپنڈی کی احتساب عدالت نمبر 2 کو اسلام آباد منتقل کر دیا ہے اور اب یہ اسلام آباد کی احتساب عدالت نمبر 3 ہو گی، یہ ایک انتظامی پالیسی اور فیصلہ ہے اور اس کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ کابینہ اجلاس میں بتایا کہ مختلف مذاہب، عقائد اور ثقافتوں سے تعلق رکھنے والے افراد کے درمیان مکالمہ وقت کی ضرورت ہے۔ مغرب میں منظم انداز میں اسلام فوبیا کے حوالہ سے نفرت پھیلائی گئی جس کا نتیجہ دہشت گردی کے واقعات کی صورت میں نکل رہا ہے، وفاقی کابینہ اس کی مذمت کرتی ہے‘23مارچ کو ملائیشیا کے وزیراعظم ڈاکٹر مہاتیر محمد پاکستان کا دورہ کریں گے‘وفاقی کابینہ نے پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان سفارتی پاسپورٹس پر فری ویزہ کی سہولت کی منظوری دےدی ہے۔ اجلاس کو جہانگیر ترین نے زراعت کی بہتری پر بریفنگ بھی دی۔ کابینہ کے اجلاس میں بتایا کہ پچھلے 8 سالوں میں زرعی برآمدات میں 10 فیصد کمی آئی ہے جبکہ اس کے برعکس برآمدی بل 15 سالوں میں 1.5 ملین ڈالر سے بڑھ کر اب 4 ارب ڈالر تک پہنچ گیا ہے، ان میں خوردنی تیل کا درآمدی بل 2 ارب ڈالر ہے۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ زراعت کے فروغ کیلئے جامع اقدامات کئے جائیں گے، ان اقدامات میں پانی کے موثر استعمال، فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ، خوردنی تیل کے بیجوں کے ملک میں اگانے کیلئے اقدامات، لائیو اسٹاک کا فروغ اور فشریز کی ترقی کیلئے مختلف اقدامات شامل ہیں۔قرضوں تک کسانوں کی رسائی میں اضافہ کیلئے بھی اقدامات کئے جائیں گے۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ گیس اوور بلنگ سے مجموعی طور پر 32 لاکھ لوگ متاثر ہوئے ہیں، اس کی تحقیقات جاری ہیں،2016-17ءسے یہ سلسلہ جاری تھا، اس کی ہوشرباءتفصیلات سامنے آ رہی ہیں جس سے عوام کو آگاہ کیا جائے گا‘ ملی بھگت سے بڑی بڑی کمپنیوں کے بل کا بوجھ عام صارفین کی طرف منتقل کیا جاتا رہا۔انہوں نے کہا کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کفایت شعاری مہم کے حوالہ سے بھی گفتگو کی گئی۔ وزیراعظم عمران خان نے تمام وزراء، متعلقہ محکموں اور سرکاری افسران کو ہدایت کی ہے کہ ملک مشکل معاشی حالات کا شکار ہے اور اس بات کا سب کو ادراک ہونا چاہئے، تمام وزراءمتعلقہ محکموں اور افسران کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ کفایت شعاری پر سختی سے عمل پیرا ہوں، وزراءسے اخراجات کو محدود کرنے کیلئے کہا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اجلاس میں عبدالرحمن وڑائچ کو ڈیٹ پالیسی کوآرڈینیشن آفس کا سربراہ مقرر کیا گیا ہے۔ کابینہ کے اجلاس میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان نوجوانوں اور ثقافت کے شعبوں میں مفاہمت کی دستاویز کی منظوری دی گئی۔کابینہ کے اجلاس میں مختلف وزارتوں اور ذیلی اداروں کی ایسی اراضی جو قابل استعمال نہ ہو، کو استعمال میں لانے سے متعلق معاملہ کا بھی جائزہ لیا گیا‘وزیر اعظم نے حماد اظہر، ذوالفقار بخاری، علی زیدی اور علی امین گنڈاپور کو ان اراضیوں کو بیچنے یا انہیں مفید مقاصد کیلئے استعمال میں لانے کا عمل تیز کرنے کی ہدایت کی ہے۔علاوہ ازیں وزیر اطلا عات و نشر یات فواد چوہدری نے کہا کہ حکومت میڈیا ورکرز بشمول الیکٹر انک میڈیاکے تحفظ کیلئے قانون سازی کریگی اور جلد ہی بل پیش کیا جا ئیگا،جرنلسٹ پروٹیکشن ایکٹ لا یا جا ئیگا، کوریج کرنے والے میڈیا ورکرز کی جان ، مال اور ایکوپمنٹ کو تحفظ دیا جا ئے گا، جو مالکان بغیر نو ٹس دیئے اور قانونی تقاضے پورے کئے بغیر ملازمت سے اچانک فارغ کردیتے ہیں اس کی روک تھام کیلئے قانونی میکنزم دیا جائیگاتاکہ وہ کسی فورم پر قانونی چارہ جوئی کر سکیں ۔
وفاقی کابینہ نے عبدالرحمان وڑائچ کو ڈیٹ پالیسی کوآرڈینیشن آفس کا ڈی جی تعینات کرنے اور سرکاری اداروں کے سربراہاں کی تعیناتیوں کے طریقہ کار کی منظوری بھی دے دی اور اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلوں کی تو ثیق بھی کی گئی ۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here