اسلام آباد: عالمی بینک کا کہنا ہے کہ پاکستان اپنی آمدن کا 70 فیصد دفاع اور سود کی ادائیگی پر خرچ کرتا ہے پاکستان کو 2047 تک اپر مڈل انکم ممالک میں شامل ہونے کی ضرورت ہے علاقائی ممالک کےساتھ کشیدہ تعلقات سے تجارت متاثر ہوئی, پاکستان بھارت کے ساتھ تجارت 18 گنا بڑھا سکتا ہے۔
عالمی بینک نے پاکستان ایٹ 2047 رپورٹ جاری کردی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ 30 سے 40 سال میں پاکستانی معیشت میں زیادہ تبدیلی نہیں آئی، عالمی بینک کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کو 2047 تک اپر مڈل انکم ممالک میں شامل ہونے کی ضرورت ہے۔ پاکستان ریونیو کا 70 فیصد دفاع، سود کی ادائیگی پر خرچ کرتا ہے ٹیکس ریونیو کو 2030 تک 13 فی صد سے بڑھا کر 20 فی صد تک کرنا ہے۔
عالمی بینک کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کو 2047 تک آبادی میں تیزی سے اضافے کو روکنا ہوگا غذائی کمی کا شکار بچوں کی موجودہ شرح 37.6 فیصد میں 2030 تک 22.5 فی تک کمی لانا گئی تعلیم پر پانچ فی صد اور صحت پر ڈی جی پی کا دو فی صد تک کے جانا ہو گا پاکستان میں دو کروڑ چھبیس لاکھ بچے سکول نہیں جاتے پاکستان میں تعلیمی معیار قابل تشویش ہے اور بچوں کی شرح اموات بلند ہے پاکستان میں پانچ سال کےاڑتیس فیصد بچے چھوٹے قد کی بیماری کا شکار ہیں پاکستان میں پانی کے اضافی ذخائر بنانے کی ضرورت ہے ۔
عالمی بینک کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ علاقائی ممالک کےساتھ کشیدہ تعلقات سے تجارت متاثر ہوئی۔ پاکستان بھارت کے ساتھ تجارت 18گنا بڑھا سکتا ہے کاروباری آسانیوں کے اعتبار سے پاکستان کی رینکنگ کو 2023 تک بہتر کر کے 50 نمبر پر لانا ہے ۔ سال 2030 تک علاقائی تجارت کو 18.5 بلین ڈالر سے بڑھا کر 58 فی صد تک لے جایا جائے ۔ پاکستان کیلئے افغانستان,وسطی ایشیائی ممالک کے ساتھ زمینی تجارت اہمیت رکھتا ہے علاقائی ممالک کےساتھ کشیدہ تعلقات سے تجارت متاثر ہوئی پاکستان نے درآمدات کم کرنے کیلئے ریگولیٹری ڈیوٹیز کا سہارا لیا پاکستان کا ٹیرف ریٹ خطے میں سب سے زیادہ ہے-