عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے نئے مشن چیف Ernesto Ramirez Rigo پاکستان کیلئے بیل آئوٹ پیکج کو حتمی شکل دینے 26 مارچ کو آئیں گے.
ذرائع کے مطابق نئے مشن چیف کی رواں ماہ کے آخری ہفتے آمد متوقع ہے اور حکومت اس سے قبل ہی پروگرام میں شامل اصلاحآتی ایجنڈہ نافذ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے.
مذاکرات آئندہ ماہ کی ابتداء تک جاری رہیں گے اور جو بھی معاملات طے پائیں گے وہ حکومت آئندہ مالی سال کے بجٹ میں شامل کرے گی.
نئے مشن چیف نے گزشتہ ماہ ہی ذمہ داریاں سنبھالی ہیں اور پاکستانی ٹیم کے ساتھ ویڈیو کانفرنسز کے ذریعے رابطے میں رہے ہیں.
ذرائع کے مطابق اب آئی ایم ایف انرجی سیکٹر، ٹیکس ریکوری اور قومی اداروں کے بارے میں اصلاحاتی ایجنڈے میں کسی حد تک لچک کا مظاہرہ کر رہا ہے.
اس سے قبل آئی ایم ایف پاکستان نے پاکستان کو بیرونی ادائیگیوں کا عمل تیز کرنے اور ایکسچینج ریٹ بہتر کرنے کا کہا تھا. آئی ایم ایف کی ٹیم نے حکومت کو مالیاتی پالیسی سخت کرنے اور مالی ایڈجسٹمنٹ رواں سال کے دوران مکمل کرنے کی ہدایت کی تھی.
عالمی مالیاتی ادارے نے حکومت کو معاشرے کے کمزور طبقے کو سہولیات دینے کیلئے سماجی تحفظ کا نظام بہتر بنانے کا بھی کہا تھا. اکتوبر میں ہونے والے مذاکرات میں آئی ایم ایف کی جانب سے کہا گیا تھا کہ میکرو لیول پر استحکام اور ترقی کیلئے ضروری اصلاحات کرے.