اسلام آباد: رواں مالی سال 2018-19 کے آٹھویں ماہ فروری 2019 کے دوران مہنگائی کی شرح 8.21 فیصد کی سطح پر پہنچ گئی، جبکہ رواں مالی سال کے ابتدائی آٹھ ماہ ( جولائی تا فروری 2018-19 )کے دوران مہنگائی کی شرح اوسط 6.46 فیصد رہی. وفاقی ادارہ شماریات کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق جنوری 2019 کے مقابلے میں فروری 2019 میں افراط رز کی شرح میں 0.64اضافہ ریکارڈ کیا گیا.
جنوری 2019 کے مقابلے میں فروری 2019 کے دوران سب سے زیادہ اضافہ ٹماٹر کی قیمتوں میں 150فیصد تک ریکارڈ کیا گیا جبکہ سبز مرچ 37فیصد، انار 11فیصد ، چکن 4فیصد ، مچھلی 2فیصد اور گندم ڈیڑھ فیصد مہنگی ہوئی. دوسری جانب سب سے زیادہ کمی ایل پی جی 13.46 فیصد ریکارڈ کی گئی، آلو 9فیصد ، گوبھی 6.50فیصد ، انڈے 4فیصد جبکہ دالوں کی قیمتوں میں معمولی کمی ریکارڈ کی گئی.
جنوری 2018 کے مقابلے میں جنوری 2019 کے دوران سب سے زیادہ ٹماٹر کی قیمتوں میں 179فیصد تک ریکارڈ کیا گیا ، جبکہ ادرک 16فیصد، بڑا گوشت ، چائے اور چینی 14فیصد ، چھوٹا گوشت 13فیصد ، گڑ 11فیصد ، گھی اور مچھلی 8فیصد مہنگے ہوئے. وفاقی ادارہ شماریات کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق جنوری 2019 کے مقابلے میں فروری 2019 میں افراط رز کی شرح میں 0.64اضافہ ریکارڈ کیا گیا.
جنوری 2019 کے مقابلے میں فروری 2019 کے دوران سب سے زیادہ اضافہ ٹماٹر کی قیمتوں میں 150فیصد تک ریکارڈ کیا گیا جبکہ سبز مرچ 37فیصد، انار 11فیصد ، چکن 4فیصد ، مچھلی 2فیصد اور گندم ڈیڑھ فیصد مہنگی ہوئی.جبکہ سبز مرچ 37فیصد، انار 11فیصد ، چکن 4فیصد ، مچھلی 2فیصد اور گندم ڈیڑھ فیصد مہنگی ہوئی. دوسری جانب سب سے زیادہ کمی ایل پی جی 13.46 فیصد ریکارڈ کی گئی، آلو 9فیصد ، گوبھی 6.50فیصد ، انڈے 4فیصد جبکہ دالوں کی قیمتوں میں معمولی کمی ریکارڈ کی گئی.