اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی 7 مہینوں میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 8 ارب 42 کروڑ ڈالر رہا جو گذشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں ایک ارب 70 کروڑ ڈالر کم ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق 7 مہینوں میں تجارتی خسارہ 70 ارب 61 کروڑ ڈالر رہا جو گذشتہ سال کے مقابلے میں اعشاریہ ایک فیصد کم ہے جبکہ آمدنی کا خسارہ ساڑھے چار فیصد اضافے سے 3 ارب 12 کروڑ ڈالر رہا۔
مرکزی بینک کے اعداد شمار کے مطابق خدمات کا خسارہ 7 مہینوں میں ایک ارب گیارہ کروڑ ڈالر کم ہوا ہے جبکہ ترسیلات زر کی مد میں ایک ارب 34 کروڑ ڈالر کی اضافی رقوم موصول ہوئی ہیں۔
وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ جنوری کے مہینے میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں جنوری 2018 کے مقابلے میں 54 فیصد کمی ہوئی ہے۔
Current account deficit for january down 54% versus jan last year. Current account deficit for jul to jan is down 1.7billion $ versus same period last year. Decisive actions taken by the govt to rescue an economy inherited on the verge of default showing visible positive results
— Asad Umar (@Asad_Umar) February 21, 2019
اسد عمر کا کہنا ہے کہ حکومت کے فیصلہ کن اقدامات سے پاکستان کی معیشت نے مثبت نتائج دیے، حکومتی اقدامات سے معیشت کو دیوالیہ پن کے دھانے سے واپس لایا گیا۔