حکومتی کوششوں کے باوجود مالیاتی خسارے کا جن قابو میں نہیں آرہا، رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں مالیاتی خسارے میں اضافے کے بعد حجم ایک ہزار 29 ارب روپے تک پہنچ گیا۔ وزارتِ خزانہ نے موجودہ مالی سال کے ابتدائی 6 ماہ کے معاشی اعداد وشمار جاری کر دیئے۔ مالیاتی خسارے کا گراف ایک ہزار 29 ارب روپے کو چھو گیا جو گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 233 ارب روپے زیادہ ہے۔ چھ ماہ میں حکومت کی مجموعی آمدن دوہزار 327 ارب روپے رہی جبکہ اخراجات تین ہزار 357 ارب سے بھی تجاوز کر گئے۔ خسارہ پورا کرنے کیلئے ایک ہزار 29 ارب کا قرضہ لینا پڑا۔ وفاق کے مقابلے میں صوبوں نے کم اخراجات کیے۔ چھ ماہ میں پنجاب نے ایک سو 28 ارب روپے اور سندھ نے 44 ارب 35 کروڑ روپے بچائے۔ خیبرپختوانخوا نے چھ ماہ میں 36 ارب 80 کروڑ جبکہ بلوچستان نے 38 ارب 30 کروڑ روپے کے کم اخراجات کیے۔