اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے گیس چوری کیخلاف ملک گیر کریک ڈائون کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ سالانہ 50 ارب روپے کی گیس چوری کی جا رہی ہے جبکہ 91 فیصد صارفین کو حکومت بھی 100 ارب روپے کی سبسڈی دے رہی ہے.
منگل کو گیس سیکٹر میں بے ضابطگیوں کے حوالے سے ایک اجلاس کے دوران وزیراعظم کو بتایا گیا کہ 50 ارب روپے کی چوری ہونے والی گیس کو اَن اکائونٹڈ فار گیس (یو ایف جی) کی کیٹیگری میں رکھا گیا ہے اور اس کا سارا بوجھ صارفین پر پڑتا ہے. وزیراعظم عمران خان نے گیس چوروں کے خلاف ملک گیر کریک ڈائون کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ گیس کمپنیوں کے سربراہوں کی کارکردگی یو ایف جی سے مشروط ہوگی.
وزیر اعظم کو سردیوں اور گرمیوں میں گیس کی طلب و رسد، گھریلو، صنعتی اور دیگر شعبوں کے صارفین کو گیس فراہمی کے حوالے سے کیے جانے والے حالیہ اقدامات اور مستقبل کی منصبوبہ بندی کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی. اس کے علاوہ 2019ء اور 2020ء میں گیس کی ضروریات کے حوالے سے پالیسی سے متعلق بھی اجلاس کو آگاہ کیا گیا. اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ بجلی اور دیگر ضروریات پوری کرنے کیلئے آئندہ مہینوں میں مزید 200 ایم ایم سی ایف ڈی گیس درآمد کی جائے گی.
وزیر اعظم عمران خان کو گیس کے مہنگے بلوں کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی، وزیراعظم کو بتایا گیا کہ بیرون ملک گیس کے مہنگے ٹھیکوں کی وجہ سے 91 فیصد صآرفین کے بلوں میں 12 سے 35 فیصد تک اضافہ کیا گیا ہے.
اجلاس میں وزیر خزانہ اسد عمر، وزیر اطلاعات فواد حسین چوہدری، وزیر پٹرولیم غلام سرور خان، مشیر تجارت عبدالرزاق دائود، چیئرمین انرجی ٹآسک فورس ندیم بابر، سوئی نادرن اور سوئی سدرن کے سیکریٹریز اور مینجنگ ڈائریکٹرز نے شرکت کی.