اسلام آباد: وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت عبدالرزاق داؤد نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف نے بجلی اور گیس کی قیمتیں بڑھانےکی کوئی بات نہیں کی، صرف یہ بات ہوئی کہ بیل آئوٹ پروگرام میں جائیں گے، ہم کسی نئے آزادنہ تجارتی معاہدے میں دلچسپی نہیں رکھتے۔
انہوںنے کہا کہ معیشت کو سدھارنے کیلئے حکومتی اقدامات اور فیصلوں کے مثبت نتائج سامنے آنا شروع ہو چکے ہیں. ہماری پالیسی ٹھیک ہے اور گاڑی بالکل ٹھیک چل رہی ہے جبکہ روپے کی قدر میں کمی کا فائدہ آئندہ 5 ماہ میں نظر آئےگا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عبدالرزاق داؤد نے کہا کہ ملکی درآمدات کم ہوئی ہیں اور7 ماہ میں 2 ارب ڈالر کی بچت ہوئی ہے، اس کا مطلب ہماری پالیسی ٹھیک ہے، درآمدات سے متعلق آئندہ رہ جانے والے 5 ماہ کے نتائج اور بہتر ہوں گے۔
انہوں نے کہ گزشتہ مالی سال کے پہلے 7 ماہ میں 34.26 ارب ڈالر کی درآمدات ہوئیں جب کہ رواں مالی سال کے پہلے 7 ماہ کے دوران درآمدات 32.54 ارب ڈالر رہیں، گزشتہ مالی سال کے پہلے 7 ماہ میں تجارتی خسارہ 21.3 ارب ڈالر رہا، رواں مالی سال کے پہلے 7 ماہ میں تجارتی خسارہ 19.2 ارب ڈالر ہے، گزشتہ سال کی نسبت برآمدات میں 2.46 فیصد اضافہ ہوا اور رواں سال برآمدات 7 ماہ میں 13 ارب ڈالر سے زائد رہیں۔
عبدالرزاق داؤد نے بتایا کہ برآمدات میں صرف 4 فیصد اضافہ ہوا ہے، روپے کی قدر میں کمی کا فائدہ آئندہ 5 ماہ میں نظر آئےگا۔
مشیر تجارت نے مزید بتایا کہ ٹیکسائل کی برآمدات میں اضافہ ہوگا، گزشتہ 7 ماہ میں فرنس آئل کی درآمد میں کمی ہوئی ہے، بجلی بنانے کے دوسرے طریقے اختیار کرنے پر کام کر رہے ہیں، مشینری اور کھانے پینے کی اشیاء میں کمی آئی ہے، فوڈ آئٹمز اور ٹیکسٹائل برآمدات میں اضافہ ہوا، ملکی سطح پر سیمنٹ کی کھپت میں کمی ہوئی ہے جب کہ مقامی سطح پر سیمنٹ کی مانگ میں 9 فیصد کم ہوئی، سمینٹ کی برآمدات میں 50 فیصد اضافہ ہوا، سیمنٹ سری لنکا اور بنگلا دیش برآمد ہو رہا ہے۔
[…] اگرچہ گزشتہ 12 ماہ میں بجلی کی کمی ختم ہوگئی ہے لیکن برسوں کی بدانتظامی اور سبسڈیز کی وجہ سے بجلی کے شعبے میں بقایا جات یا ’گردشی قرضہ‘ بڑھ کر 14 کھرب روپے (10 ارب 1 کروڑ ڈالر) تک جا پہنچا دیا ہے۔ جس کو ادا کرنے کیلئے حکومت مزید قرضے لینے پر مجبور ہے. یہ بھی پڑھیے: آئی ایم ایف نے بجلی و گیس کی قیمتیں بڑھانے کا نہیں کہا: ع… […]