ایکسپورٹرز ابھی تک 2014ء کے ‘آئل شاک’ سے مکمل نہیں نکل پائے، سربراہ آئی ایم ایف

413

دبئی: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی مینجنگ ڈائریکٹر کرسٹیان لیگارڈے نے کہا ہے کہ تیل کے برآمد کنندگان ابھی تک 2014ء میں تیل کی قیمتیں گرنے کی وجہ سے لگنے والے دھچکے سے نہیں سنبھل سکے حالانکہ اب تیل کی مارکیٹ کسی قدر معتدال انداز میں چل رہی ہے تاہم اب بھی غیر یقینی کی کیفیت باقی ہے.

دبئی میں ایک کانفرنس میں آئی ایم ایف کی مینجنگ ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ ریونیو اور اخراجات کے حوالے سے اہم اصلاحات بشمول ویلیو ایڈڈ اور ایکسائز ٹکسز کے باوجود بھی مالیاتی خسارے کافی سست روی سے کم ہورہے ہیں. اس صورتحال کی وجہ سے قرضوں میں اضافہ ہوا ہے، جو قرضے کسی ملک کے جی ڈی پی کا 2013ء میں 13 فیصد تھے وہ 2018ء میں 33 فیصد بڑھ چکے ہیں.

کرسٹیان لیگارڈے نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں قلیل المعیاد منصوبوں میں سامنے آنے والی کمزوریوں پر قابو پانے کیلئے مالیاتی ڈھانچے کو بہتر کرنے کی گنجائش موجود تھی.

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here