آفشور کمپنی سکینڈل اور آمدن سے زائد اثاثے، عبدالعلیم خان نیب دفتر سے گرفتار

486

لاہور: پنجاب کے سینئر وزیر اور وزیر بلدیات عبدالعلیم خان کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے گرفتار کرلیا. ترجمان نیب نے بھی عبدالعلیم خان کی گرفتاری کی تصدیق کردی ہے.

نجی ٹی وی کے مطابق نیب لاہور نے عبدالعلیم خان کو آف شور کمپنی اسکینڈل اور آمدن سے زائد اثاثوں کی تفتیش کے لیے بدھ کو طلب کیا تھا جس کے لیے وہ پونے گیارہ بجے کے قریب ٹھوکرنیاز بیگ پر موجود نیب کے دفتر پہنچے، نیب افسران نے ان سے سوال وجواب کیے جن کے تسلی بخش جواب نہ دینے پر انہیں حراست میں لے لیا گیا۔

نیب کے دفتر پہنچنے پر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما نے کہا تھا کہ آج جس حوالے سے طلب کیا گیا ہے اس پر واپس آکر بات کروں گا تاہم بعد ازاں نیب کے دفتر سے عبدالعلیم خان کا اسٹاف اکیلے روانہ ہوگیا اور سینئر وزیر دفتر سے باہر نہیں آئے۔

نیب کی تصدیق

ترجمان نیب نے عبدالعلیم خان کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ سینئر وزیر کو آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں گرفتار کیا گیا ہے اور انہیںجمعرات کو احتساب عدالت میں ریمانڈ کیلئے پیش کیا جائےگا.

عبدالعلیم خان کا عہدے سے مستعفیٰ ہونے کا فیصلہ

نجی ٹی وی نے سینئر وزیر پنجاب عبدالعلیم خان کے خاندانی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ صوبائی وزیر نے اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے اور وہ اپنے خلاف تمام کیسوں کا سامنا کریں گے۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ علیم خان جب تک نیب کے زیر تفتیش ہیں وہ کسی عہدے پر کام نہیں کریں گے۔

نیب سینئر وزیر علیم خان کے خلاف بیرون ملک جائیداد، آمدن سے زائد اثاثوں اور آف شور کمپنی کے حوالے سے تفتیش کررہا ہے، اس سلسلے میں علیم خان بدھ کو چوتھی مرتبہ نیب کے سامنے پیش ہوئے، وہ آخری مرتبہ 8 اگست کو نیب کے سامنے پیش ہوئے جس کےبعد انہیں ایک سوالنامہ دیا گیا تھا اور 6 فروری کو طلب کیا گیا تھا۔

علیم خان کو مزید تفتیش کیلئے تحویل میں لیا گیا: فیاض چوہان

دوسری جانب پنجاب کے وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان نے بھی عبدالعلیم خان کو نیب حراست میں لیے جانے کی تصدیق کی۔

انہوں نے کہا کہ نیب کو حق حاصل ہے کہ جو حکومتی عہدیدار، بیوروکریٹ کسی عہدے پر فائز ہو اسے مالی بدعنوانی پر گرفتار کرسکتی ہے، اسی سلسلے میں علیم خان کے خلاف ایک کیس چل رہا تھا جس میں وہ دوسری بار پیش ہوئے، علیم خان نے ایک بار بھی نیب یا ریاستی اداروں کے خلاف نہیں بولا اور نہ ہی پنجاب حکومت یا پی ٹی آئی عہدیدار ایسا کریں گے، یہی فرق آلِ شریف، زرداری اور ہمارے درمیان ہے، یہ لوگ جب بھی آتے تھے اداروں پر لعن طعن کرتے تھے۔

تاہم صوبائی وزیر اطلاعات نے اس علیم خان کے مستعفی ہونے کی خبروں کی تردید کی. انہوں نے کہا کہ عبدالعلیم خان ملزم ہیں اور نہ ہی مجرم، ان کے خلاف ابھی کوئی ریفرنس دائر نہیں ہوا۔ ابھی استعفے کی ضرورت نہیں اور نہ ہی استعفیٰ وزیراعلیٰ کو بھجوایا گیا ہے، ابھی نیب مزید تفتیش کرے گا اور پھر ریفرنس دائر کیے جانے کا فیصلہ ہوگا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here