لاہور: بزنس ٹائیکون میاں منشاء نے انکشاف کیا ہے کہ نشاط اور ہنڈائی کا مشترکہ کاریں بنانے کا پلانٹ زیر تعمیر ہے جو رواں سال کے آخر یا 2020ء کے شروع میں پیداوار شروع کردے گا.
میاں منشاء، جو مسلم کمرشل بنک سمیت کئی بڑے اداروں کے مالک ہیں، نے ایک مقامی جریدے کو انٹرویو میں بتایا کہ کہ نشاط ہنڈائی جوائنٹ وینچر سے شروع میں 7 ہزار کاریں تیار کی جائیں گی جبکہ آئندہ پانچ سالوں میں یہ تعداد 30 ہزار تک کی جائے گی.
انہوں نے کہا کہ ہائی بریڈ کاریں تیار ہو چکی ہیں جنہیںآزمائشی طور پر چلایا جا رہا ہے اور مارکیٹ میں اچھی ڈیمانڈ کی وجہ سے یہ کاریں آئندہ دو ماہ تک دستیاب ہوں گی.
میاں منشاء نے واضح کیا کہ آٹو موبائل سیکٹر میں ٹیکنالوجی تیزی سے ترقی کر رہی ہے اور مستقبل میں نقل و حرکت کے ذرائع میں ہو سکتا ہے ایندھن کیلئے ہائیڈروجن استعمال کی جائے. کیونکہ ہائیڈروجن پر چلنے والی کاریں پہلے ہی جاپان اور جنوبی کوریا میں آزمائشی طور پر چلائی جا رہی ہیں اور جنوبی کوریا تو اپنا ہائیڈروجن فیول سیل وہیکل ایکوسسٹم بھی تیار کر رہا ہے. پاکستان کو بھی اس حوالے سے تیار ہونے کی ضرورت ہے.
نومبر میں میزان بنک اور نشاط ہنڈائی نے تین بڑے عالمی اداروں نشاط گروپ، سوجٹز کارپوریشن جاپان اور ملت ٹریکٹرز لمیٹڈ کے مابین نے حال ہی میں ایک 5.66 ارب روپے کے اسلامی فنانس فیسیلٹی کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں.
گزشتہ سال جون میں نشاط ملز نے اعلان کیا تھا کہ جاپان کی سوجٹز کارپوریشن ہنڈائی کی گاڑیوں کی پاکستان میں اسمبلنگ کیلئے 136.5 ملین ڈالر سرمایہ کاری کرے گی.
ایک سٹاک مارکیٹ نوٹیفکیشن کے مطابق گاڑیوں کی سیل ڈسٹری بیوٹرز اور فرنچائز ڈیلرز کے ذریعے 2024ء تک 6 فیصد کی جائےگی.
ہنڈائی نشاط کے اشتراک سے فیصل آباد میں 66 ایکڑ میں ایک پلانٹ لگا رہی ہے.