چین ایران کو قرضوں اور سرمایہ کاری کی مد میں 35 ارب ڈالر فراہم کرے گا

چینی مالیاتی ادارے ایران کو ایک بڑی مارکیٹ سمجھتے ہیں، دونوں ممالک کی معشتیں ایک دوسرے سے منسلک ہیں، ایرانی ناظم الامور کا چائنا ڈیلی کو انٹرویو

517

تہران: چین میں تعینات ایرانی ناظم الامور حسن شاہ بیگ نے کہا ہے کہ وَن بیلٹ وَن روڈ پروجیکٹ کی تکمیل سے ایران اور چین کے تعلقات میں مزید اضافہ ہوگا اور چین نے ایرانی معیشت کے تحفظ کے لئے 35 ارب ڈالر کا قرضہ اور سرمایہ کاری فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے.

چین کے مشہور انگریزی اخبار چائنا ڈیلی کو انٹرویو دیتے ہوئے ایرانی ناظم الامور نے کہا کہ ایران اور چین کی معیشتیں ایک دوسرے سے منسلک ہیں، توانائی کے شعبے میں تعاون دونوں ممالک کے مابین تعاون کا ایک اہم حصہ ہے.

ایران میں چین کی سرمایہ کاری کا ذکر کرتے ہوئے ایرانی ناظم الامور نے بتایا کہ چین کے مالیاتی ادارے ایران کو ایک بڑی مارکیٹ سمجھتے ہیں اور انہوں نے اس بات کی یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ ایران کی معیشت کے تحفظ کے لئے 35 ارب ڈالر کا قرضہ اور سرمایہ کاری فراہم کریں گے.

انہوں نے مزید کہا کہ چین اسی سلسلے میں ایران کے لئے 10 ارب ڈالر کی ایک کریڈٹ لائن فراہم کرے گا جسے آبپاشی، نقل و حمل اور توانائی کے شعبوں میں خرچ کیا جائے گا.

حسن شاہ بیگ کا کہنا تھا کہ چین کے ترقیاتی بینک نے بھی ایران میں بنیادی ڈھانچوں کی ترقی کیلئے 15 ارب ڈالر فراہم کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے اور اس کے علاوہ چین کے ایکسپورٹ امپورٹ بینک نے بھی 10 ارب ڈالر کی کریڈٹ لائن دینے کا فیصلہ کیا ہے.

انہوں نے بتایا کہ کریڈٹ لائن کی فراہمی ون بیلٹ ون روڈ منصوبے سے متعلق ایران اور چین کے درمیان تعاون کا ایک اہم حصہ ہے جس کی مدد سے ریلوے لائن، زمینی راستے اور نقل و حمل کی صورتحال کو مزید بہتر بنایا جاسکتا ہے.

ایرانی ناظم الامور نے مزید بتایا کہ نئے منصوبے کی تکمیل کے لئے ایران ایک اہم اور کلیدی ذریعہ ہے جو مشرق وسطی کے مرکز میں واقع ہے اور ایران اس منصوبے کو شمال، جنوب اور مشرق، مغربی راہداری سے منسلک کرنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے.

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here