نوکری چاہیے تو سکارف یا عبایا کی بجائے’بزنس کا لباس’ پہننا ہوگا، خواتین کیلئے لاہور کی ایک کمپنی کی شرط

849

لاہور: نیکس برج پرائیویٹ لمیٹڈ نامی ایک سافٹ وئیر کمپنی نے نوکری یا انٹرن شپ کیلئے آنے والی خواتین کیلئے یہ شرط رکھی ہے کہ وہ سکارف یا عبایا کی بجائے ‘بزنس کا لباس’ پہنیں.

سوشل میڈیا پر کمپنی کی شرائط پر مبنی ایک سکرین شاٹ وائرل ہو رہا ہے جس کے کیپشن میں کہا گیا ہے کہ اگر تحفظ اور نوکری کیلئے اسکی ضرورت نہیں یا یہ شائستگی کے خلاف ہے تو لوگوں کو وہی پہننے کی اجازت ہونی چاہیے جو وہ اپنے لیے مناسب سمجھیں. کیپشن کیساتھ شیم اور ڈسکریمینیشن کے ہیش ٹیگ استعمال کیے گئے ہیں.

روزی ڈاٹ پی کے پر کمپنی کی جانب سے ایک آئی ٹی انٹرن کی آسامی کیلئے جو شرائط رکھی گئی ہیں ان میں ایک شرط یہ بھی ہے کہ ”ایک آئیڈیل امیدوار وہ ہے جوعبایا، سکارف یا نقاب کی بجائے بزنس کا لباس پہننے پر آمادہ ہو”.

یہ ایسا پہلا واقعہ نہیں جس میں مذہبی لباس پہننے والی خواتین کو نشانہ بنایا گیا ہے بلکہ دنیا بھر میں لوگوں کو ایسے امتیازکا سامنا کرنا پڑا ہے اور ان میں سے بہت سوں نے دقیانوسی خیالات کو ختم بھی کیا ہے.

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here