اسلام آباد: وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے سعودی عرب اور دیگر دوست ممالک نے مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے، قوم اور چینی قیادت سے وعدہ کرتے ہیں کہ یہ آخری بار ہے کہ پاکستان کسی سے ایسے مدد مانگ رہا ہے، ہم سی پیک سےہونے والی ترقی کا فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں۔
بدھ کو اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسد عمر کا کہنا تھا کہ سی پیک پاکستان اور چین کی دوستی کی ایک بڑی مثال ہے، یہ منصوبہ پاکستان سمیت پورے خطے کے لیے اہم ہے اور خطے کے دیگر ممالک کو بھی اس سے استفادہ حاصل کرنا چاہیے. انہوں نے کہا کہ سی پیک دو ممالک کے درمیان معاہدہ ہے، پاکستان اور چین نے تیسرے ملک کو سرمایہ کاری کی دعوت دی ہے، تیسرا ملک مختلف منصوبوں میں سرمایہ کاری کرسکتا ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ ان کی وزارت شارٹ ٹرم، میڈیم ٹرم اور لانگ ٹرم حکمت عملی پر کام کررہی ہے. چین کے ساتھ، تجارت، صنعت اور انفارمیشن کے میدان میں تعاون بڑھانا چاہتے ہیں جب کہ سی پیک میں پرائیویٹ سیکٹر کا کردار بڑھایا جائے گا۔
اسد عمر نے مزید کہا کہ ترکی کے ساتھ اپریل میں ٹریڈ فریم ورک کا معاہدہ کیا جائے گا، اس معاہدے سے ایران اور یورپ کے ساتھ تجارت بڑھے گی، ایران کے ساتھ دو طرفہ تجارت کو بڑھایا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت چل رہی ہے،گذشتہ ہفتے دو بار رابطہ ہوا ہے۔
منی بجٹ سے متعلق وزیر خزانہ نے کہا کہ بجٹ میں کاروباری طبقے کو سہولیات دیں گے۔