گوادر میں نئے ایئرپورٹ اور ہسپتال سمیت تعمیراتی کام رواں سال کے آغاز میں شروع کر دیا جائے گا، سی پیک سیکریٹریٹ

580

اسلام آباد: گوادر میں نئے ایئرپورٹ، فنی و پیشہ ورانہ تربیت کے مرکز اور ہسپتال کی تعمیر کا کام رواں سال کے آغاز میں شروع کر دیا جائے گا۔ سی پیک سیکریٹریٹ کے حکام نے اے پی پی کو بتایا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبے کے تحت گوادر میں نئے بین الاقوامی ایئرپورٹ، فنی و پیشہ ورانہ تربیت کے ادارے اور پاک چین دوستی ہسپتال کی تعمیر کا کام سال 2019ء کی پہلی سہ ماہی میں شروع کر دیا جائے گا۔
بین الاقوامی ایئرپورٹ کی تعمیر کے حوالے سے منصوبہ کے ڈیزائن اور فزیبلٹی کا بنیادی کام پہلے ہی مکمل کیا جا چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئے بین الاقوامی ایئرپورٹ کی تعمیر سے سی پیک کے فریم ورک میں ایک اہم مقام حاصل ہو جائے گا جبکہ اس سے گوادر عالمی سطح پر ایوی ایشن کی صنعت کا ایک اہم مرکز بھی بنے گا۔
انہوں نے کہا کہ اس ایئرپورٹ پر A-380 بوئنگ سمیت دنیا کے دیگر بڑے سے بڑے جہازوں کی ہینڈلنگ کی سہولیات دستیاب ہوں گی جس کا مقصد بین الاقوامی سرمایہ کاروں اور سیاحوں کی آمد و رفت میں سہولیات فراہم کرنا ہے۔
اس حوالے سے سول ایوی ایشن اتھارٹی نے موجودہ ایئرپورٹ کے شمال مشرق میں 26 کلومیٹر دوری پر تین ہزار ایکڑ زمین کی نشاندہی کی ہے۔ نئے ایئرپورٹ کو بین الاقوامی سٹیٹس حاصل ہوگا جو اوپن سکائی پالیسی کے تحت چلایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ پاک چین دوستی کی علامت ہسپتال میں مقامی افراد کو علاج معالجے کی بین الاقوامی معیار کی سہولیات دستیاب ہوں گی جس کی تعمیر کا کام چند ماہ میں شروع ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ فری اکنامک زون 923 ایکڑ رقبہ پر مشتمل ہو گا جس کے دوسرے مرحلے کا کام جلد شروع کیا جا رہا ہے۔ اسی طرح گوادر کے شہریوں کو دو لاکھ گیلن پانی کی فراہم کرنے کا منصوبہ بھی شروع کیا گیا ہے۔ فروری 2015ء میں گوادر کی بندرگاہ چائنیز اوورسیز پورٹ ہولڈنگ کمپنی کو دی گئی تھی تاکہ اس کو آپریشنل کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ بندرگاہ پر بحری جہازوں کی آمد و رفت جاری ہے جو تجارتی سامان کے ساتھ آلات کی نقل و حمل کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گوادر بندرگاہ کا منصوبہ آئندہ تین سے چار سال کے دوران مکمل طور پر آپریشنل ہو جائے گا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here