انٹرنیشنل ہیم ٹیکسل نمائش گزشتہ روز جرمنی میں شروع ہو گئی جس میں پاکستانی ٹیکسٹائل مصنوعا ت کے پرکشش سٹال انٹرنیشنل امپورٹرز کی توجہ کا مرکز بن گئے ہیں اور بین الاقوامی درآمد کنندگان کی غیر معمولی دلچسپی سے پاکستان کو بھاری مالیت کے ایکسپورٹ آرڈرز ملنے کا امکان ہے۔ پاکستان ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے ذرائع نے ہیم ٹیکسٹائل کے پہلے 2دنوں میں پاکستانی ٹیکسٹائل مصنوعات کی زبردست پذیرائی اور خریداروں کی غیر معمولی دلچسپی کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ گذشتہ سالوں کی نسبت تعداد میں کم ہونے کے باوجودپاکستانی نمائش کنندگان کومثبت ردعمل مل رہاہے اور خریدار بہتر کوالٹی و مناسب قیمت کے باعث پاکستانی مصنوعات کو دیگر ممالک کی مصنوعات پر ترجیح دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہیم ٹیکسٹائل نمائش پاکستانی ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز کیلئے خصوصی اہمیت رکھتی ہے کیونکہ دنیا کی سب سے بڑی ٹیکسٹائل نمائش ہونے کی وجہ سے ہر سال دنیا بھر سے ہزاروں کی تعداد میں بین الاقوامی خریدار اس نمائش کا رخ کرتے ہیں اوراربوں ڈالر کے برآمدی سودے اسی نمائش کے ذریعے طے پاتے ہیںمزید برآں وال مارٹ اور جے سی پینی جیسے عالمی برانڈز بھی اسی نمائش کے ذریعے ٹیکسٹائل مصنوعات کے آرڈرز دیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز کئی سالوں سے اس نمائش میں شرکت اور ہر سال کروڑوں ڈالر کے برآمدی آرڈرز حاصل کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یورپی ممالک میں پاکستانی مصنوعات کی ڈیوٹی فری رسائی کی بدولت پاکستانی مصنوعات عالمی مارکیٹ میں دیگر ممالک کی مصنوعات سے بہتر مقابلے کی پوزیشن میں آ گئی ہیں اور یہی وجہ ہے کہ ہیم ٹیکسٹائل نمائش کے پہلے 2 روز دیگر ممالک کے مقابلے میں پاکستانی مصنوعات خریداروں کی توجہ کا مرکز رہیں جبکہ حریف ممالک کو نسبتاً کم پذیرائی ملی تاہم بنگلہ دیش و چائنہ مشکل حریف ثابت ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ہر سال تین ارب ڈالر سے زائد کی ہوم ٹیکسٹائل برآمد کرتا ہے جس میں اس نمائش کا بڑا اہم کردار ہے۔انہوںنے کہاکہ جی ایس پی پلس ٹیکسٹائل انڈسٹری کیلئے ایک سود مند امر ہے جس سے امید ہے کہ رواں مالی سال کے اختتام پر ٹیکسٹائل برآمدات کا حجم 18 ارب ڈالر ہو جائے گا جس میں ہر سال مزید ایک ارب ڈالر اضافے کی توقع ہے۔
انٹرنیشنل ہیم ٹیکسل نمائش میں پاکستانی سٹال بین الاقوامی امپورٹرز کی توجہ کا مرکز
پاکستانی ٹیکسٹائل مصنوعا ت کے پرکشش سٹال بین الاقوامی امپورٹرز کی توجہ کا مرکز بن گئے انٹرنیشنل درآمد کنندگان کی غیر معمولی دلچسپی سے پاکستان کو بھاری مالیت کے ایکسپورٹ آرڈرز ملنے کا امکان