ماس ٹرانزٹ پراجیکٹس کا پیپرورک نامکمل، منصوبوں کی تکمیل میں تاخیر کا خدشہ

پاکستان پشاور اورکوئٹہ میں ماس ٹرانزٹ منصوبوں کی فزیبلٹی اسٹڈی بھی فائنل نہیں‌کرسکا حالانکہ دو سال قبل پاکستان اور چین نے ان دو منصوبوں کو سی پیک میں شامل کرنے پر اتفاق کیا تھا

511

اسلام آباد: پاکستان اور چین کے مابین آٹھویں مشترکہ تعاون کمیٹی (جے سی سی) کے حالیہ اجلاس میں ماس ٹرانزٹ اور انفراسٹرکچر کے میگا منصوبوں پر کوئی پیشرفت نہیں ہوسکی.

ایک انگریزی روزنامہ میں شائع ہونے والی خبر کے مطابق پیشرفت نہ ہونے کی وجہ یہ تھی کہ پاکستانی حکام ان منصوبوں سے متعلق پیپرورک مکمل نہیں کرسکے تھے.

ریلوے کا ایم ایل1 منصوبہ، کراچی سرکلر ریلوے پروجیکٹ، پشاور اور کوئٹہ میں ماس ٹرانزٹ سکیمیں اور پانچ سڑکوں کے منصوبے جے سی سی اجلاس کے ایجنڈے میں شامل تھے جن پر گفتگو ہونا تھی.

اجلاس کی تفصیلات کے مطابق چین کراچی سرکلر ریلوے منصوبہ کو تکنیکی طور پر قابل عمل اور ملک کے سب سے بڑے شہر اور معاشی گڑھ کی ترقی کیلئے اہمیت کا حامل سمجھتا ہے.

تاہم پاکستان حکام کسی قسم کا پیپرورک کرنے میں ناکام رہے.

سرکاری حکام کے مطابق وفاقی حکومت نے منصوبوں سے متعلق ضمانتوں کے حوالے سے سندھ حکومت کو کچھ سوالات بھیجے تاہم صوبائی حکومت کی جانب سے جواب نہیں دیا گیا. پھر بھی حکام ایم ایل 1 کے بارے میں پر امید تھے کیونکہ وہ سی پیک کا حصہ ہے.

جے سی سی اجلاس کی سامنے آنے والی تفصیلات کے مطابق ایم ایل ون کے ابتدائی ڈیزائن پر فریقین نے اطمینان کا اظہار کیا اور یہ ڈیزائن رواں ماہ کے آخر تک مکمل ہو جائے گا.

پاکستان پشاور اورکوئٹہ میں ماس ٹرانزٹ منصوبوں کی فزیبلٹی اسٹڈی بھی فائنل نہیں‌کرسکا حالانکہ دو سال قبل پاکستان اور چین نے ان دو منصوبوں کو سی پیک میں شامل کرنے پر اتفاق کیا تھا.

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here