لاہور: ماہرین معیشت نے پیشگوئی کی ہے کہ 2030ء تک بھارت معاشی میدان میں امریکا کو پیچھے چھوڑ دے گا.
برطانوی ادارے سٹینڈرڈ چارٹرڈ کے مطابق 2030ء میں ابھرتی ہوئی معیشتوں میں سے سات کا شمار دنیا کی دس بڑی معیشتوں میں ہوگا.
یہ اندازہ متعلقہ ملک کے حالیہ جی ڈی پی کو دیکھ کر لگایا گیا ہے اور اس کو دیکھ کر لگتا ہے کہ 2020ء میں چین دنیا کی سب سے بڑی معاشی طاقت بن جائےگا تاہم ایک عشرہ بعد بھارت معاشی میدان میں کافی آگے جا چکا ہوگا.
برطانوی ادارے کی طرف سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ 2030ء تک انڈونیشیا دنیا کی پانچ بڑی معاشی طاقتوں میں شامل ہوگا.
سٹینڈرڈ چارٹرڈ نے پیشگوئی کی ہے کہ 2020ء تک بھارت کی معاشی شرح نمو 7.8 فیصد رہنے کا امکان ہے جبکہ بڑی معیشت ہونے کے سبب سست روی کی وجہ سے 2030ء تک چین کی معاشی شرح نمو 5 فیصد تک رہے گی.
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ عالمی معیشت میں ایشیاء کا حصہ جو 2010ء تک 20 فیصد تھا وہ 2018ء میں 28 فیصد ہو چکا ہے اور 2030ء تک 35 فیصد ہونے کا امکان ہے جو امریکا اور یورپ دونوں کے برابر ہو گا.
سٹینڈرڈ چارٹرڈ کے ڈیوڈ من اور دیگر ماہرین معیشت نے کہا ہے کہ ہماری معاشی پیشگوئیاں کچھ اصولوں کی بنیاد پر کی گئی ہیں جیسا کہ متعلقہ ملک کا عالمی جی ڈی پی میں حصہ کتنا ہے. دنیا کی آبادی میں اس کا تناسب کتنا ہے اور ابھرتی معیشتوں کے حساب سے فی کس آمدن کتنی ہے.