کچھ وجوہات کی بناء پر مالی سال 2017-18ء کے مالیاتی گوشواروں کی تیاری میں تاخیر ہوئی، کے الیکٹرک

درست نرخنامہ نہ ہونے کی وجہ سے مالیاتی گوشوارے تیار نہیں ہوسکے اور اسکے بارے میں سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان، پاکستان سٹاک ایکسچینج اور تمام شئیر ہولڈرز کو باقاعدہ باخبر رکھا جا رہا ہے

500

لاہور: کے الیکٹرک نے سوموار کو پاکستان سٹاک ایکچیج کو بتایا کہ کچھ وجوہات کی بناء پر مالی سال 2017ء اور 2018ء کے مالیاتی گوشواروں کی تیاری میں تاخیر ہوئی ہے.

کے الیکٹرک کی جانب سے پاکستان سٹاک ایکچینج کو بھیجے گئے ایک نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ یکم جولائی سے شروع ہونے والے مالی سال 2016ء سے لیکر درست نرخنامہ نہ ہونے کی وجہ سے مالیاتی گوشوارے تیار نہیں ہوسکے اور اسکے بارے میں سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان، پاکستان سٹاک ایکسچینج اور تمام شئیر ہولڈرز کو باقاعدہ باخبر رکھا جا رہا ہے. تاہم ان حالات میں دو سال قبل کے معاملات سے متعلق اجلاس بلانا ناممکن ہے.

نوٹیفکیشن کیمطابق 30 جون 2017ء کو ختم ہونے والے مالی سال کے گوشواروں کی عدم تیاری سے متعلق کہا گیا ہے کہ چونکہ تب معاملہ سندھ ہائیکورٹ میں زیر سماعت تھا اس لیے تاخیر ہوئی. کمپنی کو سندھ ہائیکورٹ نے سٹے آرڈر کے ذریعے صاف کردیا.

مالی سال 2017ء کیلئے سالانہ اجلاس میں مسلسل تاخیر اور اسی سال کے مالیاتی گوشواروں کو حتمی شکل دینے سے متعلق کے الیکٹرک نے کہا کہ یہ 30 جون 2018ء کو ختم ہونے والے مالی سال کے گوشواروں‌کو حتمی شکل دینے کی پوزیشن میں نہیں.

کمپنی نے اپنے آڈیٹرز کا ایک سرٹیفکیٹ بھی پیش کیا جس میں واضح کیا گیا تھا کہ معاملہ سندھ ہائیکورٹ میں زیر سماعت ہے. اس لیے مالئ سال 2017ء کے آڈٹ میں تاخیر ہو گی اور مالیاتی گوشواروں سے متعلق وقت نہیں دیا جاسکتا. اسی طرح 30 جون 2018ء کو ختم ہونے والے مالی سال کے گوشوارے تیار کرنے میں بھی تاخیر ہوگی.

کے الیکٹرک کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ پرانے آڈیٹر کے پی ایم جی کے مستعفیٰ ہونے کی وجہ سے کمپنی بورڈ نے اے ایف فرگوسن اینڈ کو اور بی ڈی او ابراہیم اینڈکو کو مشترکہ قانونی آڈیٹر مقرر کیا ہے جس کی وجہ سے مالی گوشواروں میں مزید تاخیر متوقع ہے.

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here