کامرس ڈویژن اور پی پی آر اے کا آذربائیجان سے تیل کی فراہمی کے معاہدے پر نہ لئے جانے کا شکوہ

535

آذربائیجان کے ساتھ تیل کی فراہمی کے معاہدے پر پٹرولیم ڈویژن کی جانب سے بھیجی گئی تجاویز کو کامرس ڈویژن اور پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی (پی پی آر اے) کی جانب سے مخالفت کا سامنا ہے. کامرس ڈویژن اور پی پی آر اے نے آذربایجان کے ساتھ تیل کی فراہمی کے معاہدے پر پٹرولیم ڈویژن کی تجویز کو مبینہ طور پر مسترد کر دیا ہے.
انگلش جریدے بزنس ریکارڈر کی رپورٹ کے مطابق کامرس ڈویژن اور پی پی آر اے کو آذربائیجان سے تیل کی فراہمی کے معاہدے پر اعتماد میں نہ لئے جانے پر اعتراض ہے.
پٹرولیم ڈویژن نے یکم جنوری کو ہونے والے ای سی سی اجلاس میں آگاہ کیا تھا کہ قوم کو توانائی بحران کا سامنا ہے جو نہ صرف عوام کیلئے مشکلات پیدا کر رہا ہے بلکہ معاشی ترقی پر بھی اثر انداز ہو رہا ہے.
کامرس ڈویژن کا کہنا ہے کہ پرپوزل کے معاملے پر ان کی رائے نہیں‌ لی گی.
پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی کا کہنا ہے کہ معاملے پر غور کئے بغیر ای سی سی اجلاس میں معاہدے کی تجاویز پر تبادلہ خیال پی پی آر اے کے 2002 کے قانون کی شق 5 کی خلاف ورزی ہے.
گو کہ یہ ہدایت کی گئی تھی کہ معاہدے سے متعلق فیصلہ لینے سے قبل پی پی آر اے کو اعتماد میں‌ لیا جائے.

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here