اسلام آباد: پاکستان اور متحدہ عرب امارات نے تقریباً 6 ارب 20 کروڑ ڈالر کے سپورٹ پیکج کی شرائط و ضوابط کو حتمی شکل دے دی ہے اور اس کا اعلان امارات کے ولی عہد شیخ محمد بن زاید النہیان کے دورہ پاکستان کے دوران متوقع ہے جو اتوار کو پاکستان کا دورہ کریں گے۔
انگریزی روزنامہ ڈان نے وفاقی کابینہ کے ایک رکن کا حوالہ دیتے ہوئےبتایا کہ پیکج میں 3 ارب ڈالر نقد جمع کرانے کے علاوہ مؤخر ادائیگیوں پر 3 ارب 20 کروڑ ڈالر مالیت کے تیل کی فراہمی بھی شامل ہے۔ کابینہ کے رکن کے مطابق یو اے ای کے پیکج کی شرائط و ضوابط اور سائز بالکل سعودی عرب جیسا ہے. انہوں نے کہا کہ پیکج کو جمعرات کو حتمی شکل دے دی گئی تھی۔
وفاقی کابینہ کے رکن نے کہا کہ ان پیکجز میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سے موخر ادائیگیوں پر الگ الگ 3 ارب 20 کروڑ ڈالر مالیت کے تیل کی ادائیگی اور بین الاقوامی اسلامک تجارتی فنانس کارپوریشن (آئی ٹی ایف سی) سے ٹریڈ فنانس کے ڈیڑھ ارب ڈالر شامل ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب سے مجموعی مالی امداد اور آئی ایف ٹی سی کی ٹریڈ فنانس کی رقم اس وقت 13 ارب 90 کروڑ ڈالر سے 14 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہے جبکہ دونوں ممالک کی جانب سے 3، 3 ارب ڈالر نقد جمع کرائے جائیں گے۔
خیال رہے کہ یہ رقم پاکستان اور ابوظہبی کے مشترکہ اشتراک سے خلیفہ پوائنٹ پر 5 سے 6 ارب ڈالر مالیت کی تعمیر کی جانے والی آئل ریفائنری اور گوادر آئل سٹی پر سعودی عرب کی جانب سے متوقع پیٹرو کیمیکل کمپلیکس کے علاوہ ہے۔
اس کے علاوہ حکومت کی جانب سے ایل این جی کی قیمتوں میں کمی یا آرام دہ ادائیگی شیڈول سے متعلق قطر کے ساتھ بات چیت جاری ہے لیکن یہ ابھی ابتدائی مراحل میں ہے۔