کراچی پریس کلب کے باہر بیٹھے پورٹ قاسم ڈاک ملازمین کے پرامن احتجاج کی سنچری، نا وزیراعظم نا وفاقی وزیر پورٹ اینڈ شپنگ، کسی پر کوئی اثر نا ہوا۔ وزیراعظم کا اعلان بھی فرضی ثابت ہوا، مزدوروں کا صبر جواب دے گیا۔ 10 جنوری کا الٹی میٹم، اس کے بعد پارلیمنٹ ہاؤس تک پاکستان ٹریڈ یونین مارچ شروع کر نے کا اعلان۔ ڈی چوک پر تادم مرگ بھوک ہڑتال کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ ایک سو دن سے ورکرز یونین آف پورٹ قاسم سی بی اے کی جانب سے سینکڑوں مزدور کراچی پریس کلب کے باہر احتجاج پر بیٹھے ہیں۔ اس پرامن احتجاج کا کسی پر کوئی اثر نہیں ہوا۔ احتجاج کے دوران چند ہفتے قبل وزیراعظم کی کراچی موجودگی کے دوران گورنر ہاؤس کی جانب مارچ کیا تھا جس پر ان پر لاٹھی چارج بھی ہوا تھا۔ اس دن وزیراعظم عمران خان نے نوٹس لیتے ہوئے وزارت پورٹ اینڈ شپنگ کو مسئلہ حل کرنے کی ہدایت کی تھی لیکن اس پر بھی کچھ عمل نہیں ہوا۔ ڈاک ورکرز کا صبر اب جواب دے گیا۔ بدھ کو احتجاجی کیمپ میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران ڈاک ورکرز نے مسائل کے حل کے لیے 10 جنوری کا الٹی میٹم دے دیا، اس کے بعد پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد کے سامنے تادم مرگ دھرنے کا اعلان کر دیا۔ مشترکہ پریس کانفرنس سے ورکرز یونین آف پورٹ قاسم سی بی اے، پیپلز لیبر بیورو، نیشنل لیبر ٹریڈ یونین، نیشنل لیبر فیڈریشن، ڈیموکریٹک اسٹیٹ بینک لیبر یونین کے عہدیداران نے خطاب کیا۔ مقررین میں حبیب الدین جنیدی، ناصر علی منصور، لیاقت علی ساہی، عبدالسلام، خالد خان، گل بادشاہ، حسین بادشاہ، زہرا خان اور حبیب جان شامل تھے۔ جنرل سیکریٹری ورکرز یونین پورٹ قاسم سی بی اے حسین بادشاہ نے کہا کہ اگر 10 جنوری تک ان کے مسائل حل نا ہوئے تو وہ پاکستان ٹریڈ یونین مارچ شروع کریں گے اور پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے ڈی چوک پر تادم مرگ دھرنا دیں گے، وہاں سے ان کی لاشیں ہی واپس آئیں گی۔ ہمارے پرامن احتجاج کا کسی پر اثر نہیں ہوا، ہمارے بچوں کو اسکولوں سے نکال دیا گیا، گھروں میں فاقے ہیں، انہوں نے مطالبہ کیا کہ چینی کمپنی ہونینگ فویون پورٹ اینڈ شپنگ پرائیویٹ لمیٹڈ سے ہماری 4 ماہ کی رکی ہوئی تنخواہیں دلائی جائیں، پورٹ قاسم اتھارٹی ڈاک ورکرز کے رکے ہوئے کارڈز فوری جاری کرے، پورٹ قاسم میں ڈاک ورکرز ایکٹ 1974 پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔ اس موقع پر لیبر رہنماؤں نے مزدوروں کو اپنے بھرپور تعاون اور ڈی چوک دھرنے میں شرکت کی بھی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے کہا کہ ہر شہر میں مزدوروں کا مثالی استقبال ہو گا۔