وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ صاحبزادہ محبوب سلطان نے کہا کہ حکومت نے صوبوں کے اشتراک سے اپنے تمام وسائل بروئے کار لاتے ہوئے اگلے بوائی کے موسم میں کپاس کی 15 ملین بیلوں کا ہدف مکمل کر نے کا اعادہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی سینٹرل کپاس کمپنی نے ریسرچ کی نئی ٹیکنالوجی تیار کی ہے۔ جس کی ماحول کی تبدیلی کے ساتھ بہترین موافقت ہے اس کے علاوہ صوبائی ذراعت کے محکمے بھی کپاس کی ترقی میں اور 15 ملین بیلز کے ہدف کے حصول میں برابر کے شریک ہیں ۔کپاس پاکستان کی زندگی کا اہم توجہ کا حامل ہے اور ہماری وزارت ہمارے ٹیکسٹائل کی صنعت کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ایک طویل مدتی حکمت عملی کی ترقی کے عمل میں ہے ۔
وفاقی وزیر نے وضاحت کی کہ ماہرین کی ایک ٹیم اس ہدف کے حصول کے لیے سٹاک ہولڈرز کے مشورے کے بارے میں منصوبہ بندی کی سہولیات تیار کرتی ہیں تاکہ تصدیق شدہ بیج کی دستیابی کیڑے مار ادویات اور کھادوں کی آسانی سے دستیابی پودو ں کی پیداوار میں زیادہ سے زیادہ اضافہ اور قیمت کا تعین کرنے اور برقرار رکھنے جیسی اہم خصوصیات پر توجہ دیں ۔
صاحبزادہ محبوب سلطان نے کہا کہ کپاس کی پیداوار میں ٹیکنالوجی کے مختلف پہلوں میں کسان کی صلاحیت کو ذرات کے شعبوں میں تمام سائنسدانوں اور عملے کو متحرک کیا جائے گا ۔اس سال ہم خاص طور پر کپاس کنٹرول ایکٹ اور دیگر ریگولیشنز کو متعلقہ فورمز کے ذریعے مناسب طریقے سے نافذ کر کے آلودگی اور معیار کی بہتری پر توجہ مرکوز کریں گے ۔موجودہ سال کے دوران کپاس کی قیمتیں برقرار رہیں گی اور کسانوں کو اچھا منافع ملے گا ۔