قومی احتساب بیورو نے تاجر برادری کیلئے علیحدہ شکایتی مرکز قائم کردیا

520

اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس(ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ بیورو نے تاجر برادری کے لیے شکایت کے اندراج کے لیے علیحدہ شعبہ قائم کیا ہے۔اس سلسلے میں قائم سیل نے کام کا آغاز بھی کردیا اورشکایتیں علیحدہ وصول کر کے دور کرنے کی کوششیں بھی کی جارہی ہیں۔نیب کی کارکردگی پر نظر ڈالتے ہوئے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ بدعنوانی ناسور کی شکل اختیار کرچکی ہے جس کا ہر سطح پر خاتمہ ضروری ہے۔واضح رہے کہ حالیہ کچھ عرصے میں وزیر اعظم عمران خان اور وزیر خزانہ اسد عمر متعدد مرتبہ کہہ چکے ہیں کہ تاجر برادری اور سرمایہ کار نیب کی جانب سے نشانہ بنائے جانے کے حوالے سے خوفزدہ ہیں اور اسے وہ ’ہراساں‘ کرنے کا نا م دیتے ہیں۔ اس ضمن میں وزیراعظم ہاؤس میں بھی تاجر برادری کے لیے ایک علیحدہ شکایتی مرکز بنایا گیا ہے۔آل پاکستان کانٹریکٹرز ایسوسی ایشن کے مطابق جن ٹھیکے داروں نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے دور حکومت میں میگا منصوبوں کاآغاز کیا انہیں نیب نے ہراساں کیا جس کے نتیجے میں تمام ترقیاتی کام روک دیے گئے حتیٰ کہ ان منصوبوں میں پاک چین اقتصادی راہداری(سی پیک) کے منصوبے بھی شامل ہیں۔لہٰذا چیئرمین نیب نےفیصلہ کیا کہ وائٹ کالر جرائم اور دھوکہ دہی کے بڑے منصوبوں میں اہم ملزمان پر ہاتھ ڈالنے کے بجائے صرف ان کی صرف تحقیقات کی جائیں گی اور اب زیادہ تر بدعنوانی کیسز کو متعلقہ شعبہ جات اور وفاقی تحقیقاتی ادارے بھیجا جائے گا۔ جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ مختلف سروے رپورٹس کے مطابق 59 فیصد لوگوں نے نیب کی کارکردگی پر اعتماد کا اظہار کیا ہے جبکہ بین الاقوامی اقتصادی فورم کی بین الاقوامی بدعنوانی فہرست میں پاکستان کا نمبر 107 ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہر شخص انسداد بدعنوانی چاہتا ہے لیکن اس کا واحد طریقہ یہ ہے کہ ہر کوئی خود احتسابی کو فروغ دیتے ہوئے بدعنوانی ، اقربا پروری اور رشوت سے گریز کرے اس سے یقیناً پاکستان کو کرپشن سے پاک ملک بنانے کا خواب شرمندہ تعبیر ہوگا۔انہوں نے بتایا کہ نیب نے شکایات کی تصدیق کے بعد ریفرنس فائل کرنے کے لیے 10 ماہ کا وقت مقرر کیا ہے اور اس پر سختی سے عملدرآمد کیا جاتا ہے، اس سلسلے میں نیب کی ترجیح ہے کہ میگا کرپشن کیسزکو منطقی انجام تک پہنچایا جائے۔ بیورو کی جانب سے اب تک کل ایک سو 79 میگا کرپشن کیسز میں سے مختلف احتساب عدالتوں میں 105 میگا کرپشن کیسز فائل کیے جاچکے ہیں ، چیئرمین نیب کا مزید کہنا تھا کہ نیب نے قانون کے مطابق ٹھوس شواہد، ڈاکومینٹری ثبوت حاصل کر کے وائٹ کالر کرپشن کیسز کی تحقیقات کیں ۔انہوں نے بتایا کہ فی الوقت مختلف احتساب عدالتوںمیں 9 کھرب روپے کے ایک ہزار 2 سو 10 بدعنوانی کے ریفرنس سماعت کے مختلف مراحل میں ہیں۔چیئرمین نیب کا یہ بھی کہنا تھا کہ نیب نے ریکارڈ 2 سو 97 ارب روپے بدعنوان عناصر سے حاصل کر کے قومی خزانے میں جمع کروائے ہیں اور جعلی ہاؤسنگ سوسائٹیز کے خلاف جاری تحقیقات بھی جلد مکمل کرلی جائیں گی۔ انہوں نے بتایا کہ بیورو نے مفتی احسان کے خلاف مضاربہ کیس میں ریفرنس دائر کیا جس کے بعد انہیں 10 سال قید اور 9 ارب روپے کا جرمانہ کیا گیا جبکہ دیگر 34 ملزمان کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جارہی ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here