سی پیک سے متعلق جے سی سی اجلاس، کیا پاکستان تیار ہے؟

4251

وفاقی وزیر مخدوم خسرو بختیارکی سربراہی میں اعلیٰ سطحی پاکستانی وفد چین کے شہر بیجنگ پہنچ گیاجہاں وہ سی پیک پر ہونے والے جے سی سی اجلاس میں شرکت کرے گا۔ ذرائع کے مطابق سی پیک کے اس سب سے اعلیٰ اجلاس کیلئے پاکستانی وفد نامکمل تیاری کے ساتھ اجلاس میں شرکت کرے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ چینی حکومت نے پاکستان سے جے سی سی اجلاس کیلئے حالیہ سرمایہ کاری کیلئے تجاویزات طلب کی ہیں لیکن وزارت ترقی و منصوبہ بندی نے چینی سرمایہ کاروں کی دلچسپی کے لحاظ سے کوئی معقول تجاویز مرتب نہیں کی ہوئیں۔
ذرائع کے مطابق پاکستان کی طرف سے جو تجاویز جے سی سی اجلاس میں پیش کی جائیں گی وہ امداد کیلئے ہیں نہ کہ سرمایہ کاری کیلئے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ زراعت کے شعبہ میں وزارت ترقی و منصوبہ بندی چائنہ سے قریباََ 2600 کسانوں کی ٹریننگ چاہتی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ وزارتوں، اداروں اور صوبوں میں باہمی ہم آہنگی کا فقدان کی وجہ سے ایسی تجاویزات مرتب کی گئی ہیں جو شاید جے سی سی اجلاس میں چینی سرمایہ کاروں کو نہ بھا سکیں۔ پنجاب حکومت سے ایک نوٹس کے ذریعے سرمایہ کاری کیلئے تجاویزات طلب کی گئی تھیں۔ صوبہ پنجاب کی جانب سے زراعت اور پانی کے شعبہ میں 6 منصوبوں پر تجاویزات تیار کی تھیں لیکن نامکمل منصوبہ بندی کی وجہ سے شاید یہ تجاویزات بھی چینی سرمایہ کاروں کی توجہ حاصل نہ کرسکیں۔
اسی طرح دوسرے صوبوں کی جانب سے بھی کچھ دن قبل ہی وزارت منصوبہ بندی کو تجاویز بھیجی گئیں تھیں۔
ذرائع کے مطابق وزارت منصوبہ بندی پہلے ہی یہ طے کر چکی ہے کہ سی پیک کے تحت شعبہ توانائی میں پہلے سے جاری منصوبوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے کسی بھی نئے منصوبے کے حوالے سے کوئی تجویز پیش نہ کی جائے۔ تاہم ٹرانسمیشن لائن کے حوالے سے ایک منصوبہ جے سی سی اجلاس میں پیش کیا جاسکتا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پچھلے کچھ ہفتوں سے خسرو بختیار منصوبہ بندی کمیشن میں نئے ممبران کیلئے ہونے والی انٹرویوز کو جانچ رہے ہیں اس کے علاوہ ان کا زیادہ تر وقت وزیراعظم سیکرٹریٹ میں ہونے والے اجلاس میں شرکت میں گزر جاتا ہے۔
تاہم حکام کی جانب سے یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ وزارت ترقی و منصوبہ بندی کی جانب سے آٹھویں جے سی سی اجلاس میں پیش کئے جانے والے منصوبوں کی تفصیلات بتانے سے گریز کیا جا رہا ہے۔ جے سی سی میں مشترکہ طور پر ان منصوبوں کو منظور اور مکمل کیا جائے گا۔
وزیر منصوبہ بندی مخدوم خسرو بختیار وزیراعلیٰ سندھ اور وزیراعلیٰ گلگت بلتستان اور دیگر وزارتوں کے حکام پر مشتمل پاکستانی وفد کی سربراہی کر رہے ہیں۔
اجلاس میں سی پیک کے حوالے سے پہلے سے منظور شدہ منصوبوں پر پیشرفت سمیت پشاور تا کراچی ریلوے لائن کی اپ گریڈیشن، قراقرم ہائی وے پر تھاہ کوٹ رائے کوٹ توسیع اور گوادر میں انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی تعمیر جیسے نئے منصوبوں پر دوطرفہ بات چیت کی جائے گی۔ گوادر میں ایک ہسپتال، ایک فنی تعلیمی سکول اور ایک پاور پلانٹ جیسے منصوبوں پر بھی بات چیت کی جائے گی۔ جے سی سی اجلاس میں سپیشل اکنامک زونز اور ملک میں صنعتی ترقی کے عمل کو تیز کرنے پر بھی گفتگو کی جائے گی۔
منگل کو وزارت منصوبہ بندی کی جانب سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا کہ آٹھویں جے سی سی اجلاس میں شرکت کیلئے وفاقی وزیر برائے ترقی و منصوبہ بندی مخدوم خسرو بختیارکی سربراہی میں اعلیٰ سطحی پاکستانی وفد چین کے شہر بیجنگ پہنچ گیا ہے۔ وفد 20 دسمبر کو جے سی سی اجلاس میں سماجی و معاشی ترقی، صنعتی تعاون، ٹرانسپورٹ، توانائی اور گوادر کے شعبہ میں جاری تعاون پر پیشرفت کا جائزہ لے گا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here