اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے کئی بااثر شخصیات جن میں کئی نامی سیاستدان بھی ہیں کو ٹیکس ادائیگی نہ کرنے پر نوٹس جاری کر دیا گیا ہے۔
ایک اندازے کے مطابق جن افراد نے زراعت کو اپنا ذرائع آمدن بتایا ہے ان میں سے ہر 4 میں سے 3 افراد اپنی زرعی آمدن پر لاگو ٹیکس کی ادائیگی نہیں کر رہے۔
ذرائع کے مطابق جن ٹیکس نادہندگان کو نوٹس جاری کئے گئے ہیں ان میں بلوچستان سے پاکستان کے سابق وزیراعظم بھی شامل ہیں جنہوں نے وفاقی آمدن ٹیکس سے بچنے کیلئے غلط گوشوارے جمع کروائے ہیں۔
ٹیکس نادہندگان کی نشاندہی ایف بی آر نے نہیں بلکہ وفاقی ٹیکس محتسب نے کی ہے۔
وفاقی ٹیکس محتسب میں ایک مشاہدہ کے دوران یہ معلوم ہوا کہ آمدنی پر عائد ٹیکس میں نرمی کیلئے زمینداروں نے اپنی زرعی آمدن کو ہی ذرائع آمدن بتایا تھا۔
75 فیصد افراد نے زرعی آمدن کو ذرائع آمدن ظاہر کیا لیکن سالانہ انکم ٹیکس ریٹرن کی مد میں جھوٹی دستاویزات جمع کروائی ہیں جبکہ انہوں نے صوبائی ٹیکس ادا نہیں کیا۔
ایف ٹی او کی ایف بی آر سے سے دو طرفہ بات چیت میں ملک بھر سے 9352 نے ٹیکس گوشوارے جمع کروائے اور 6668 افراد نے صوبائی زرعی ٹیکس ادا نہیں کیا۔
جبکہ صرف 2384 لوگوں نے 2016 اور2017 میں اپنے اصل گوشوارے جمع کروائے ہیں۔
ٹیکس نادہندگان زمینداروں کو ایف بی آر کی جانب سے نوٹس ارسال
4 میں سے 3 افراد جنہوں نے زراعت کو اپنا ذرائع آمدن بتایا ہے وہ صوبائی زرعی ٹیکس کی ادائیگی نہیں کر رہے