ازبکستان پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی شراکت داربننے کیلئے پرعزم

دونوں ممالک کی باہمی تجارت 36 ملین ڈالرسے بڑھ کر 90 ملین ڈالر سے تجاوز کر گئی ہے ازبکستان پاکستان کے ساتھ زرعی مشینری، الیکٹرانکس، ٹیکسٹائل اور دیگر شعبوں میں پاکستان کے ساتھ جوائنٹ وینچرز قائم کرنا چاہتا ہے ازبکستان کے سفیر کا اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں تاجر برادری سے خطاب

651

اسلام آباد: ازبکستان سنٹرل ایشیاء میں پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار بن سکتا ہے، دونوں ممالک کی باہمی تجارت 2017ء میں 36 ملین ڈالر تھی جو بڑھ کر 90 ملین ڈالر سے تجاوز کر گئی ہے ، یہی رجحان برقرار رہا تو دوطرفہ تجارت آئندہ چند سال میں 30 کروڑ ڈالر سالانہ ہو جائے گی، دونوں ممالک کے درمیان سالانہ ایک ارب ڈالر کی باہمی تجارت کی گنجائش موجود ہے۔
ان خیالات کا اظہار ازبکستان کے سفیر فرقات اے صدیقو نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں تاجر برادری سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ازبکستان کے سفیر نے کہا کہ ان کا ملک پاکستان کے ساتھ زرعی مشینری، الیکٹرانکس، ٹیکسٹائل اور دیگر شعبوں میں پاکستان کے ساتھ جوائنٹ وینچرز قائم کرنا چاہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ازبکستان پاکستان اور افغانستان کے ساتھ ایک سہ فریقی ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدہ کرنا چاہتا ہے تاکہ تجارت کو مزید فروغ دیا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ ازبکستان افغانستان کے راستے پاکستان تک ایک ریلوے لائن بھی تعمیر کرنے میں گہری دلچسپی رکھتا ہے جس سے پاکستان کاروباری سرگرمیوں کا عالمی مرکز بن سکتا ہے۔ انہوںنے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان کلچر و سیاحت کے شعبہ میں بھی تعاون کو فروغ دینے کے عمدہ مواقع پائے جاتے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ ازبکستان نے تاشقند تا لاہور براہ راست پروازیں شروع کی ہیں اور آئندہ کراچی اور اسلام آباد سے بھی تاشقند کارگو فلائٹ سمیت براہ راست پروازیں شروع کرنے میں دلچسپی رکھتا ہے۔
انہوںنے کہا کہ اسلام آباد سے تاشقند ہوائی پرواز کا صرف ایک گھنٹے کا سفر ہے، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اور ازبکستان جغرافیائی قربت کا فائدہ اٹھا کر باہمی تجارتی و اقتصادی تعلقات کو مزید بہتر کرنے کی کوشش کریں۔ انہوںنے کہا کہ پاکستان ازبک بزنس کونسل دونوں ممالک کے نجی شعبوں کو تجارت کے فروغ میں اہم تعاون فراہم کر رہی ہے، پاکستان کی تاجر برادری ازبکستان کے ساتھ تجارت و برآمدات کے فروغ کیلئے اس پلیٹ فارم کی خدمات سے فائدہ اٹھائے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر احمد حسن مغل نے کہا کہ پاکستان ازبکستان کے ساتھ قریبی تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے اور اس کے ساتھ مضبوط تعاون کے قیام کا خواہاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان قریبی تعاون کا فروغ ان کیلئے فائدہ مند نتائج کا باعث ہو گا کیونکہ پاکستان ازبکستان کے ذریعے مرکزی ایشیاء، یورپ اور روس کی مارکیٹوں تک بہتر رسائی حاصل کر سکتا ہے جبکہ ازبکستان پاکستان کے ذریعے جنوبی ایشیاء، مشرق وسطیٰ، افریقہ اور دیگر مارکیٹوں تک بہتر رسائی حاصل کر سکتا ہے۔
احمد حسن مغل نے کہا کہ پاکستان فوڈ پراڈیکٹس، ٹیکسٹائل، ادویات، آلات جراحی اور کھیلوں کے سامان سمیت متعدد مصنوعات ازبکستان کو برآمد کر سکتا ہے جبکہ ازبکستان پاکستان کو تیل و گیس، معدینات اور دیگر مصنوعات برآمد کر سکتا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان، افغانستان اور ازبکستان سہ فریقی ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے کو حتمی شکل دینے کیلئے کوششیں تیز کریں جس سے تجارت کی راہ میںحائل تمام رکاوٹیں دور ہوں گی اور تینوں ممالک کی معیشتوں کو فائدہ ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ ازبکستان کے سرمایہ کار سی پیک منصوبے میں جوائنٹ وینچرز و سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کریں جس سے دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعلقات کو مزید تقویت ملے گی۔ اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر رافعت فرید اور نائب صدر افتخار انور سیٹھی نے کہا کہ پاکستان اور ازبکستان مشترکہ تعاون کے تمام ممکنہ مواقع سے فائدہ اٹھانے کیلئے نجی شعبوں کے درمیان مضبوط روابط قائم کرنے کی کوشش کریں۔انہوںنے کہا کہ نجی شعبوں کو قریب لا کر مشترکہ تعاون کے تمام ممکنہ مواقعوں سے بہتر طور پر استفادہ حاصل کیا جس سکتا ہے جس سے پاکستان و ازبکستان کے درمیان تجارتی و اقتصادی تعلقات کو مزید فروغ ملے گا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here