ایک سعودی شہزادہ نے ائیرلائن میں سرمایہ کاری کی خواہش کا اظہار کیا تھا جو کمپنی پر کیسز کی وجہ منسوخ ہو گیا۔ معاہدے سے انکارشاہین ائیر انٹرنیشنل کیلئے بڑا دھچکا ثابت ہوا ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق شاہین ائیر انٹرنیشنل کے چیف مارکیٹنگ آفیسر زوہیب حسن نے بتایا کہ ائیرلائن نے کسی ممکنہ بندش کا اعلان نہیں کیا تاہم اس کے دفاتر گزشتہ 2 ہفتوں سے بند کر دیئے گئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ کام کی بحالی کا انتظار کر رہے تھے۔
ایک ملازم کے مطابق شاہین ایئر انٹرنیشنل کی قانونی مشکلات کے پیش نظر سعودی سرمایہ کار نے معاہدہ منسوخ کیا ہے۔
ملازم نے مزید کہا کہ جب معلوم ہو جائے کہ کاروبار کو حکام کی جانب سے بند کیا گیا ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ حکام خوش نہیں ہیں اور وہ ان سے کوئی اختلاف بھی نہیں رکھ سکتے۔
ایف بی آر اور سول ایوی ایشن اتھارٹی کو 1.3 بلین روپے کے ٹیکسوں اور فیسوں کی عدم ادائیگی شاہین ایئر کی گراوٹ کی بڑی وجہ ہے۔
شاہین ایئر انٹرنیشنل کے ذمہ کیٹرنگ سروس، گراؤنڈ ہینڈلنگ کمپنیز، فیول سپلائرز، بینکوں اور ہوٹلز اور ٹھیکے داروں کو ائیر کرافٹس کی اربوں روپوں کی ادائیگیاں بقایا ہیں۔
اس کے علاوہ شاہین ائیر انٹرنیشنل کے ہوائی اڈوں کیلئے آپریٹنگ لائسنس اور فٹنس سرٹیفیکیٹس کی مدت ختم ہو چکی ہے جس کی وجہ سے اس کے تمام آپریشنز بند ہو چکے ہیں۔
ائیرکیپ آئرلینڈ نے آئرش ایمبیسی کی مدد سے شاہین ائیر انٹرنیشنل کے 8 طیاروں کو واپس لے لیا ہے۔
شاہین ائیر تباہی کے دہانے پر، سعودی سرمایہ کاروں کا معاہدے سے انکار
شاہین ایئر انٹرنیشنل کی قانونی مشکلات کے پیش نظر سعودی سرمایہ کار نے معاہدہ منسوخ کیا